اما بعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:
اس مسئلے میں علماء کے دو اقوال ہیں:
پہلاقول: اگر وہ (اٹھ کر)دوبارہ بیٹھ جائے تو اس کی نماز باطل ہوگئی یہ ایک روایت کے مطابق امام شافعی ؒ اور امام احمدؒ کا مذہب ہے ۔
دوسرا قول: اگر وہ قرأت سے پہلے بیٹھ جائے تو اس کی نماز باطل نہیں ہوئی اور یہی امام احمدؒ کی مشہور روایت ہے ۔
اور ان دونوں میں پہلا قول ہی صحیح ہے لیکن یہ تب ہے جب اس کو اس بات کا علم ہو اور اگر ایسا بھول کر یا نادانستگی سے ہو تو پھر اس کی نماز صحیح ہے ۔واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد المصلح
18/12/1424هـ