کیا نمازِ عشاء کو رات کے بارہ بجے تک مؤخر کرنا جائزہے ؟
وقت صلاة العشاء
کیا نمازِ عشاء کو رات کے بارہ بجے تک مؤخر کرنا جائزہے ؟
وقت صلاة العشاء
الجواب
نمازِ عشاء کا وقت آدھی رات کو ختم ہوجاتا ہے جیسا کہ عبداللہ ابن عمر ؓ آپﷺسے روایت کرتے ہیں کہ:’’عشاء کا وقت رات کے درمیانی آدھے حصے تک ہے ‘‘۔اور اس حدیث کی تخریج امام مسلمؒ وغیرہ نے (۶۱۲) میں کی ہے اور آدھی رات میں معتبر یہی بات ہے کہ یہ رات کے لمبا اور چھوٹا ہونے اور گرمی اور سردی کی وجہ سے مختلف ہوتاہے اسی اعتبار سے اوقات کو غروب آفتاب سے طلوع فجر تک کا حساب لگایا ہے پھر اس کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے تو جو اس سے حاصل ہو وہ گزرنے کے ساتھ آدھی رات ہوگی مثلاََ اگر غروب آفتاب سے لے کر طلوع فجر تک دس گھنٹے ہوں تو غروب آفتاب کے پانچ گھنٹے گزرنے کے بعد عشاء کے آخری اوقات ہوں گے ، اس سے یہ غلطی بھی واضح ہورہی ہے جو بہت سے لوگوں کے درمیان مشہور ہے کہ آدھی رات بارہ بجے ہوتی ہے لہٰذا یہ درست نہیں ہے ۔ واللہ أعلم۔
آپ کا بھائی
خالد بن عبد الله المصلح
02/03/1425هـ