ایک خبرِ منقول میں آیا ہے جس کی صحت کا مجھے علم نہیں ہے کہ ’’ٹخنوں سے نیچے شلوار رکھے ہوئے آدمی کی نماز اللہ تعالیٰ کے ہاں قابلِ قبول نہیں ہوتی‘‘ اس کی صحت کیا ہے ؟
حديث لا يقبل صلاة رجل مسبل
ایک خبرِ منقول میں آیا ہے جس کی صحت کا مجھے علم نہیں ہے کہ ’’ٹخنوں سے نیچے شلوار رکھے ہوئے آدمی کی نماز اللہ تعالیٰ کے ہاں قابلِ قبول نہیں ہوتی‘‘ اس کی صحت کیا ہے ؟
حديث لا يقبل صلاة رجل مسبل
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کا جواب یہ دیتے ہیں:
اس حدیث کو امام ابود اؤد وغیرہ نے (۶۳۸) میں حضرت ابوجعفر اور عطاء بن یسار رحمہما اللہ کے طریق سے حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت کی ہے اور اس کے بارے میں امام نوویؒ نے فرمایاہے کہ اس حدیث کی سندا امام مسلمؒ کی شرط کے مطابق صحیح ہے اور امام منذریؒ نے اس کو معلول قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ اہلِ مدینہ میں سے ابوجعفر معروف نہیں ہیں.