×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / حدیث: ’’ اے اللہ آخرت میں مجھے جو عذاب دینا ہے وہ دنیا ہی میں مجھے دے دے‘‘۔

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

امام مسلمؒ نے حضرت انسؓ سے روایت نقل کی ہے کہ اللہ کے رسولﷺ نے مسلمانوں میں سے ایک آدمی کی عیادت فرمائی جو کمزوری کی وجہ سے چوزے کی طرح ہو گیا تھا، (جب اللہ کے رسول ﷺ نے اسے دیکھا) تو اس سے دریافت فرمایا : کیا تم کسی چیز کی دعا مانگا کرتے تھے ؟ اس نے عرض کی: جی ہاں میں یہ دعا مانگا کرتا تھا کہ اے اللہ ! آخرت میں مجھے جو عذاب دینا ہے وہ دنیا ہی میں مجھے دے دے ۔ اللہ کے رسولﷺ نے جب یہ سنا تو ارشاد فرمایا: سبحان اللہ ! (کیا کہنے تیرے) اللہ کے بندے تو اس کی طاقت کہاں رکھ سکتا ہے، اگر تم نے دعا مانگنی ہی تھی تو یہی کہتے کہ اے اللہ ! ہمیں دنیا میں بھی بہتری عطا فرما اور آخرت میں بھی ہمیں بہتری عطا فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔ راوی کہتا ہے کہ اس بعد اللہ کے رسولﷺ نے اس کے لئے دعا فرمائی تو وہ صحتیاب ہو گیا ۔ اب مجھے اس آدمی کے اس جملے (ما کنت معاقبی بہ فی الآخرۃ) سے یہی سمجھ میں آتا ہے کہ جب آخرت میں عذاب کا ہونا لازمی ہے اور یہ پہلے سے اللہ کے علم میں ہے کہ اسے آخرت میں عذاب ہوگا تو دنیا میں بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے مجھے اس حدیث کے متعلق اشکال ہو گیا ہے وہ یہ کہ ذہن میں تو یہی آتا ہے کہ اس آدمی کے عذاب کا طلب کرنا ایک معقول امر ہے کہ اے اللہ جب آخرت میں مجھے عذاب دینا ہے تو دنیا میں ہی دے دے ، جس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ دنیا کا عذاب آخرت کے عذاب سے کئی گناہ ہلکا ہے، اس لئے دنیا میں آپﷺ کے انکار کی وجہ مجھ پر ظاہر نہیں ہوئی لہٰذا آخرت میں پھر کیسے ہوگا ؟ کیا اس سے یہی مراد ہے جیسا کہ اللہ کے رسولﷺ نے اس آدمی سے ارشاد فرمایا کہ اگر وہ اس کی طاقت نہیں رکھتا تو وہ دنیا میں عافیت طلب کرے اور آخرت میں اس کا مواجہ کرے جسکی طاقت مخلوق نہیں رکھ سکتی ؟ اس بارے میں ازارہ کرم ہمیں فتوی دیں ! حديث (اللهم ما كنت معاقبي به في الآخرة فعجله لي في الدن

تاريخ النشر:الجمعة 29 ربيع الثاني 1438 هـ - الجمعة 27 يناير 2017 م | المشاهدات:3234

امام مسلمؒ نے حضرت انسؓ سے روایت نقل کی ہے کہ اللہ کے رسولﷺ نے مسلمانوں میں سے ایک آدمی کی عیادت فرمائی جو کمزوری کی وجہ سے چُوزے کی طرح ہو گیا تھا، (جب اللہ کے رسول ﷺ نے اسے دیکھا) تو اس سے دریافت فرمایا : کیا تم کسی چیز کی دعا مانگا کرتے تھے ؟ اس نے عرض کی: جی ہاں میں یہ دعا مانگا کرتا تھا کہ اے اللہ ! آخرت میں مجھے جو عذاب دینا ہے وہ دنیا ہی میں مجھے دے دے ۔ اللہ کے رسولﷺ نے جب یہ سنا تو ارشاد فرمایا: سبحان اللہ ! (کیا کہنے تیرے) اللہ کے بندے تو اس کی طاقت کہاں رکھ سکتا ہے، اگر تم نے دعا مانگنی ہی تھی تو یہی کہتے کہ اے اللہ ! ہمیں دنیا میں بھی بہتری عطا فرما اور آخرت میں بھی ہمیں بہتری عطا فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔ راوی کہتا ہے کہ اس بعد اللہ کے رسولﷺ نے اس کے لئے دعا فرمائی تو وہ صحتیاب ہو گیا ۔ اب مجھے اس آدمی کے اس جملے (ما کنت معاقبی بہ فی الآخرۃ) سے یہی سمجھ میں آتا ہے کہ جب آخرت میں عذاب کا ہونا لازمی ہے اور یہ پہلے سے اللہ کے علم میں ہے کہ اسے آخرت میں عذاب ہوگا تو دنیا میں بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے مجھے اس حدیث کے متعلق اشکال ہو گیا ہے وہ یہ کہ ذہن میں تو یہی آتا ہے کہ اس آدمی کے عذاب کا طلب کرنا ایک معقول امر ہے کہ اے اللہ جب آخرت میں مجھے عذاب دینا ہے تو دنیا میں ہی دے دے ، جس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ دنیا کا عذاب آخرت کے عذاب سے کئی گناہ ہلکا ہے، اس لئے دنیا میں آپﷺ کے انکار کی وجہ مجھ پر ظاہر نہیں ہوئی لہٰذا آخرت میں پھر کیسے ہوگا ؟ کیا اس سے یہی مراد ہے جیسا کہ اللہ کے رسولﷺ نے اس آدمی سے ارشاد فرمایا کہ اگر وہ اس کی طاقت نہیں رکھتا تو وہ دنیا میں عافیت طلب کرے اور آخرت میں اس کا مواجہ کرے جسکی طاقت مخلوق نہیں رکھ سکتی ؟ اس بارے میں ازارہِ کرم ہمیں فتوی دیں !

حديث (اللَّهُمَّ مَا كُنْتَ مُعَاقِبِي بِهِ فِي الْآخِرَةِ فَعَجِّلْهُ لِي فِي الدُّن

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

ایک ایمان والے پر واجب ہے کہ وہ اپنی رائے قرآن و حدیث کے نصوص کے سامنے مشکوک سمجھے اس لئے کہ قرآن میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: جس تک باطل کی کوئی رسائی نہیں ہے،  نہ اس کے آگے سے،  نہ اس کے پیچھے سے،  یہ اس ذات کی طرف سے اتاری جا رہی ہے جو حکمت کا مالک ہے،  تمام تعریفیں اسی کی طرف لوٹتی ہیں۔  (فصلت:  ۴۲)  اور حدیث کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا یہ ارشادِ گرامی ہے: وہ اپنی خواہش کا بول نہیں بولتے بلکہ جو بھی بولتے ہیں تو وہ ان کی طرف کی گئی وحی کے مطابق بولتے ہیں۔  (النجم:  ۴-۳)  باقی آپ کا یہ کہنا کہ اس آدمی کے عذاب کا طلب کرنا ایک معقول امر ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ جسے بھی اللہ تعالیٰ کے عقاب و عذاب کی شدت کا علم ہے اس کے لئے ایسی دعا مانگنا صحیح نہیں ہے اور جو بھی اللہ تعالیٰ کی عظیم عفو و درگزر اور وسیع رحمت سے اچھی طرح آشنا ہے اس کے لئے ایسا مانگنا درست نہیں ہے،  اسی لئے تو اللہ کے رسولنے اس آدمی سے ارشاد فرمایا کہ:  ’’تم اس کی طاقت نہیں رکھ سکتے‘‘  کیا ہی اچھا ہوتا اگر تم یہ دعا مانگتے کہ اے اللہ!  دنیا و آخرت کی بہتری ہمیں نصیب فرما۔  اس طرح اللہ کے رسولنے اس آدمی کو دنیا و آخرت کے خیروں کی طرف متوجہ فرمایا کہ دنیا کی بہتری ہر اس چیز پر مشتمل ہے جس کو تم محسوس کرتے ہو یعنی عافیت،  رزق کی و سعت،  حال کی درستگی،  عمل پہ استقامت،  اور آفات سے امن و سلامتی اور آخرت کی بہتری سے مراد جنت میں داخل ہونا،  اللہ تعالیٰ کا دیدار نصیب ہونا اور اسی طرح آخرت کے شدائد اور ہولناک احوال و مناظر سے امن و سلامتی ہے،  پھر ان دنیا و آخرت کی بہتریوں کو اس طرح ختم فرمایا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائی کہ جہنم کے عذاب کے اسباب ،  معاصی کے ارتکاب اور گناہوں میں نہ پڑنے کی اللہ سے دعا مانگی ہے،  پس جہنم سے حفاظت کا سوال محارم اور گناہوں سے اجتناب اور شبہات اور حرام کے ترک کرنے کی اعانت کے سوال کا تقاضہ کرتا ہے،  اس سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ آپنے اس آدمی کو دنیا میں عافیت اور آخرت میں عذاب کی طرف متوجہ نہیں فرمایا،  لہٰذا اس بات سے متنبہ اور چوکس رہو اور دین کی سمجھ بوجھ حاصل کرو  !!


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64745 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64683 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56848 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54737 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51971 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46290 )

مواد مقترحة

1105. Dire
1132. Dire:
2699. MasterCard
2756. Bulu Bangkai
3115. ZAKAT UTANG
3344. Aurat Wanita
3380. Edit foto
3401. Hukum Pijat
4115. هام
4119. شك
4125. صلاة
4126. فتوى
4128. ..
4136. مناسك
4142. البيع
4158. الصيام
4163. الصيام
4164. الطلاق
4250. توحید
4251. توحید
4291. خمس
4292. نمار
4294. Internet
4295. good deed
4339. جنیان
4349. زکات
4356. گناه
4359. Facesitting
4364. نيه
4368. qodYbxgt
4369. vN26j0Fc
4370. FM7iEqzm
4371. LmIMY3mq
4372. OFo58ypb
4373. 2ZVovpdo
4374. RgfNjume
4375. HKxH5d7a
4376. zGqETNzy
4377. nPf8aVTm
4389. set|set&set
4392. set|set&set
4395. set|set&set
4402. set|set&set
4407. set|set&set
4412. set|set&set
4417. set|set&set
4421. set|set&set
4431. set|set&set
4440. set|set&set
4449. 1
4450. '"()
4451. 1
4452. '"()
4453. 1
4454. '"()
4455. 1
4456. '"()
4457. 1
4458. '"()
4459. 1
4460. '"()
4461. 1
4462. '"()
4463. 1
4464. '"()
4465. 1
4466. '"()
4467. 1
4468. '"()
4479. )
4480. !(()&&!|*|*|
4482. )
4483. !(()&&!|*|*|
4486. )
4487. !(()&&!|*|*|
4489. )
4490. !(()&&!|*|*|
4493. )
4494. !(()&&!|*|*|
4496. )
4498. !(()&&!|*|*|
4500. )
4502. !(()&&!|*|*|
4504. )
4505. !(()&&!|*|*|
4508. )
4509. !(()&&!|*|*|
4511. )
4513. !(()&&!|*|*|
4639. '"
4640. '"
4641. '"
4642. '"
4643. '"
4644. '"
4645. '"
4646. '"
4647. '"
4648. '"
4651. Mr._9475
4654. Mr._9408
4657. Mr._9059
4660. Mr._9304
4663. Mr._9091
4666. Mr._9336
4669. Mr._9146
4672. Mr._9993
4675. Mr._9497
4678. Mr._9257
4679. 1'"
4680. @@68YkC
4681. JyI=
4683. 1'"
4684. @@9GTzF
4685. JyI=
4687. 1'"
4688. @@PbzTx
4689. JyI=
4691. 1'"
4692. @@fV7uq
4693. JyI=
4695. 1'"
4696. @@dTiw0
4697. JyI=
4699. 1'"
4700. @@BowAv
4701. JyI=
4703. 1'"
4704. @@CqQMr
4705. JyI=
4707. 1'"
4708. @@KafvQ
4709. JyI=
4711. 1'"
4712. @@UXxx1
4713. JyI=
4715. 1'"
4716. @@7c7Bx
4717. JyI=
4721. -1 OR 3*2
4725. -1 OR 3*2
4729. -1' OR 3*2
4733. -1' OR 3*2
4737. -1" OR 3*2
4748. -1 OR 3*2
4752. -1 OR 3*2
4756. -1' OR 3*2
4760. -1' OR 3*2
4764. -1" OR 3*2
4775. -1 OR 3*2
4779. -1 OR 3*2
4783. -1' OR 3*2
4787. -1' OR 3*2
4791. -1" OR 3*2
4802. -1 OR 3*2
4806. -1 OR 3*2
4810. -1' OR 3*2
4814. -1' OR 3*2
4818. -1" OR 3*2
4829. -1 OR 3*2
4833. -1 OR 3*2
4837. -1' OR 3*2
4841. -1' OR 3*2
4845. -1" OR 3*2
4857. -1 OR 3*2
4861. -1 OR 3*2
4867. -1' OR 3*2
4871. -1' OR 3*2
4875. -1" OR 3*2
4886. -1 OR 3*2
4890. -1 OR 3*2
4894. -1' OR 3*2
4898. -1' OR 3*2
4902. -1" OR 3*2
4913. -1 OR 3*2
4917. -1 OR 3*2
4921. -1' OR 3*2
4925. -1' OR 3*2
4929. -1" OR 3*2
4940. -1 OR 3*2
4944. -1 OR 3*2
4948. -1' OR 3*2
4952. -1' OR 3*2
4956. -1" OR 3*2
4967. -1 OR 3*2
4971. -1 OR 3*2
4975. -1' OR 3*2
4979. -1' OR 3*2
4983. -1" OR 3*2
4999. /etc/passwd
5005. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5029. /etc/passwd
5035. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5059. /etc/passwd
5065. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5089. /etc/passwd
5095. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5119. /etc/passwd
5125. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5149. /etc/passwd
5155. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5179. /etc/passwd
5185. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5209. /etc/passwd
5215. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5239. /etc/passwd
5245. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5269. /etc/passwd
5275. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5293. Ifrad hijad
5299. الزواج
5308. سؤلين
5309. حديث
5310. الصلاة
5321. ميراث
5323. مطاعم
5324. حكم
5325. الأجرة
5333. سؤلين
5349. سؤال
5359. حلم
5374. خاص
5375. حكم
5377. الطلاق
5378. الطلاق
5394. مال
5397. الشباب
5398. عمره
5416. الرياض
5417. الطلاق
5418. الغسل
5419. حكم

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف