×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / عورت اور مرد کے درمیان کام یا پڑھائی کے مقام پر آپس میں معاملہ کرنے کی حدود

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔۔۔ عورتوں اور مردوں کے لئے میڈیکل کے میدان میں باہمی معاملہ (جوکہ شرعا جائز ہو) کی کیا حدو د ہیں؟ مثلا طلباء اور طالبات کی صورت میں یا مرد ڈاکٹر اور لیڈی ڈاکٹر کی صورت میں؟ حدود المعاملة بين المرأة والرجل في أماكن العمل والدراسة

تاريخ النشر:الخميس 26 جمادى الأولى 1438 هـ - الخميس 23 فبراير 2017 م | المشاهدات:2127

محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔۔۔ عورتوں اور مردوں کے لئے میڈیکل کے میدان میں باہمی معاملہ (جوکہ شرعاََ جائز ہو) کی کیا حدو د ہیں؟ مثلاََ طلباء اور طالبات کی صورت میں یا مرد ڈاکٹر اور لیڈی ڈاکٹر کی صورت میں؟

حدود المعاملة بين المرأة والرجل في أماكن العمل والدراسة

الجواب

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

عورت کا مرد سے بات کرنا دو قسم کا ہوتا ہے:۔

پہلی قسم: اس کا مرد سے کوئی ایسی بات کرنا جو ضرورت یا کسی عام یا خاص مصلحت کی وجہ سے ہوتو یہ صورت جائزہے اور اس کے جواز پر کتاب اللہ اور سنت رسولمیں دلیل موجود ہے لیکن یہ بھی واجب ہے کہ کلام مصلحت اور حاجت کے بقدر ہو بغیر کسی غیر ضروری زیادتی کے اور یہ کہ عورت بات کے دوران ضرورت سے زیادہ لہجے میں نرمی اختیار نہ کرے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’اپنے قول میں جھکاؤ مت پیدا کرو (نرمی،میلان) کہ جس کے دل میں مرض ہے وہ (بری) طمع نہ کرنے لگے بلکہ اچھائی کی بات کرو‘‘۔ (الاحزاب: ۳۲) ۔

اللہ رب العزت نے نبیکی ازواج جوکہ اہلِ ایمان میں سے پاکیزہ ترین عورتیں ہیں حکم فرمایاکہ اپنے کلام میں ایسی نرمی بھی نہ پیدا کریں جو کہ غلط قسم کے لوگوں کے دل میں ان کے بارے میں طمع پیدا کردے۔ ابن العربیؒ اس کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا کہ ان کے کلام میں خوبصورتی ہو اور ان کا کلام فصیح ہو اور ایسی صورت نہ ہو جو کہ سامع کے دل میں کسی ایسے تعلق کا شبہ دے جو نرمی سے پیدا ہو۔

دوسری قسم: عورت کا مرد سے ایسی بات کرنا جو ضرورت اور مصلحت سے خالی ہو بغیر کسی مراعات کے جو کہ پیچھے گزر گئیں ہیں ، تو یہ جائز نہیں ہے۔ اور اس میں مباح و غیر مباح سب داخل ہے جس میں کسی بھی قسم کا شبہ ہو۔

اور جہاں تک مرد و عورت کا ایک دوسرے کو نظر اٹھا کر دیکھنے کا تعلق ہے تو اس کے بھی مختلف احوال ہیں:۔

پہلی حالت: نظر ایسی ہو جو شہوت کی وجہ سے اٹھی ہو یا اس سے فتنے کا خدشہ ہوتو یہ حرام ہے اور اس کی حرمت پر اہلِ علم کا اتفاق ہے جیسا کہ امام جصاصؒ ، امام نووی ؒ اور دیگر علماء نے ذکر کیا ہے۔

دوسری حالت: نظر کسی حاجت کی بناء پر ہوتو یہ جائز ہے کیونکہ مطلقاََ نظر کی حرمت ان وسائل کی وجہ سے ہے جو کہ ضرورت کی وجہ سے اباحت کی طرف لے جاتے ہیں۔

تیسری حالت: ایسی نظر ہو جو کہ نہ شہوت کی وجہ سے ہو نہ ہی حاجت کی بناء پر ہو اور فتنے کا اندیشہ بھی نہ ہو تو اس بارے میں اہلِ علم کا اختلاف ہے جو کہ بالجملۃ دو اقوال پر مشتمل ہے:۔

پہلا قول: یہ صورت جائز ہے اوریہ مذہب امام ابو حنیفہ ؒ ، امام مالکؒ اور امام احمدؒ کا ہے اورامام شافعی کا بھی ایک قول یہ ہے۔ اور ان حضرات نے متعدد روایات سے استدلال کیا ہے، ایک تو امام بخاریؒ (۴۵۵) اور امام مسلم ؒ(۸۹۳)نے نقل کی ہے: حضرت وعائشہ ؓ فرماتی ہے: ’’میں نے رسول اللہکو دیکھا کہ انہوں نے مجھے اپنی چادر میں چھپایاہوا ہے اور میں احباش کو دیکھ رہی تھی کھیلتے ہوئے، اور اس وقت میری عمر کم تھی‘‘۔ اور امام مسلم ؒ نے روایت کیا ہے(۱۴۸۰) ابو سلمہ عن فاطمہ بنت قیسؓ کے طریق سے کہ رسول اللہنے فرمایا: ’’ابن ام مکتوم کے ہاں عدت گزاروچونکہ وہ اندھا شخص ہے اور تم اپنے کپڑے ان کے ہاں اتارتی ہو‘‘۔ اور ان ائمہ نے اس آیت کو جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اور مؤمن عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نظریں نیچی کریں‘‘ (النور ۳۱)کو محمول کیا ہے کہ ایسی ممنوع جگہیں وغیرہ جن کا دیکھنا حرام ہے ان سے نظریں جھکائیں۔

دوسرا قول: یہ صورت ناجائز ہے اور یہ مذہب امام شافعیؒ کا ہے اور امام احمدؒ کی بھی ایک روایت ہے اور انہوں نے اس آیت سے استدلال کیا ہے : ’’اور مؤمن عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نظریں نیچی کریں‘‘ (النور ۳۱) اور ساتھ ساتھ اس حدیث سے بھی استدلال کیا ہے جو کہ امام ابوداود ؒ(۴۱۱۲) اورامام ترمذیؒ (۲۷۷۸) نے امِ سلمہ کے طریق سے نقل کی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ وہ اور میمونہ رسول اللہکے پاس تھیں ، فرماتی ہیں کہ ہم آپکے پاس تھیں کہ ابن امِ مکتوم آئے اور داخل ہوئے اور یہ تب کی بات ہے جب حجاب کا حکم نازل ہو چکا تھا تو رسول اللہ نے فرمایا: ’’اس سے پردہ کرو‘‘ تو میں نے کہا: یا رسول اللہ کیا یہ اندھے نہیں ؟ نہ ہمیں دیکھ سکتے ہیں نہ ہی پہچانتے ہیں، تو رسول اللہ نے فرمایا: ’’کیا تم دونوں بھی اندھی ہو؟ کیا تم دیکھتی نہیں؟‘‘ امام ترمذیؒفرماتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح حسن ہے۔

اور ان دونوں اقوال میں زیادہ اقرب الی الصواب جواز کا قول ہے الا یہ کہ شر اور فتنہ کا خدشہ ہو کیونکہ ایسی صورت سب کے ہاں بالاتفاق حرام ہے۔ اور اسی ضمن میں یہ صورت بھی آجاتی ہے کہ عورت آدمی کو غور و تدبر کے ساتھ دیکھے اور اس کے حسن وجمال میں تأمل کرے کیونکہ اس نظر میں بھی غالب شہوت کی ہے لہٰذا جائز نہیں۔ اور جو حرمت کا کہنے والی فریق نے استدلال کیا ہے اس حدیث کا دارومدار امِ سلمہؓ کی حدیث پر ہے اور اس حدیث پر اہل علم نے (نبھان مولی امِ سلمہ ؓ) کی وجہ سے کلام کیا ہے اور یہ ان لوگوں میں سے ہیں جن کی روایات سے حجت نہیں پکڑی جاتی اور جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے جو کہ ابودواودؒ نے کہا کہ یہ خاص ازواجِ نبیکے ساتھ ہے ، کیا فاطمہ بنت قیس ؓ کا ابن امِ مکتوم کے ہاں عدت گزارنا سامنے نہیں جبکہ رسول اللہنے فاطمہ بنت قیس ؓ سے کہا:  ’’ابن ام مکتوم کے ہاں عدت گزاروچونکہ وہ اندھا شخص ہے اور تم اپنے کپڑے ان کے ہاں اتارتی ہو‘‘۔ اور جہاں تک آیت کا تعلق سے تو اس میں

نظریں ان عناصر سے نیچے کرنے حکم ہے جن سے منع کیا گیا ہے اور آدمی کا چہرہ خاص طور پر جب شہوت بھی نہ ہوتو ممنوعات میں داخل نہیں اور اسی جواز پر بخاریؒ کی حدیث(۹۸۸) اور مسلمؒ کی روایت (۸۹۲)جو کہ زہری عن عروۃ عن عائشہؓ کے طریق سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا:’’میں نے رسول اللہکو دیکھا کہ انہوں نے مجھے اپنی چادر میں چھپایاہوا ہے اور میں احباش کو دیکھ رہی تھی کھیلتے ہوئے‘‘۔ واللہ تعالیٰ اعلم

آپ کا بھائی

أ.د. خالد المصلح

14 / 5 / 1428 هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64745 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64683 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56848 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54737 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51971 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46290 )

مواد مقترحة

1105. Dire
1132. Dire:
2699. MasterCard
2756. Bulu Bangkai
3114. ZAKAT UTANG
3343. Aurat Wanita
3379. Edit foto
3400. Hukum Pijat
4049. هام
4053. شك
4059. صلاة
4060. فتوى
4062. ..
4070. مناسك
4076. البيع
4092. الصيام
4097. الصيام
4098. الطلاق
4184. توحید
4185. توحید
4225. خمس
4226. نمار
4228. Internet
4229. good deed
4273. جنیان
4283. زکات
4290. گناه
4293. Facesitting
4298. نيه
4302. qodYbxgt
4303. vN26j0Fc
4304. FM7iEqzm
4305. LmIMY3mq
4306. OFo58ypb
4307. 2ZVovpdo
4308. RgfNjume
4309. HKxH5d7a
4310. zGqETNzy
4311. nPf8aVTm
4323. set|set&set
4326. set|set&set
4329. set|set&set
4336. set|set&set
4341. set|set&set
4346. set|set&set
4351. set|set&set
4355. set|set&set
4365. set|set&set
4374. set|set&set
4383. 1
4384. '"()
4385. 1
4386. '"()
4387. 1
4388. '"()
4389. 1
4390. '"()
4391. 1
4392. '"()
4393. 1
4394. '"()
4395. 1
4396. '"()
4397. 1
4398. '"()
4399. 1
4400. '"()
4401. 1
4402. '"()
4413. )
4414. !(()&&!|*|*|
4416. )
4417. !(()&&!|*|*|
4420. )
4421. !(()&&!|*|*|
4423. )
4424. !(()&&!|*|*|
4427. )
4428. !(()&&!|*|*|
4430. )
4432. !(()&&!|*|*|
4434. )
4436. !(()&&!|*|*|
4438. )
4439. !(()&&!|*|*|
4442. )
4443. !(()&&!|*|*|
4445. )
4447. !(()&&!|*|*|
4573. '"
4574. '"
4575. '"
4576. '"
4577. '"
4578. '"
4579. '"
4580. '"
4581. '"
4582. '"
4585. Mr._9475
4588. Mr._9408
4591. Mr._9059
4594. Mr._9304
4597. Mr._9091
4600. Mr._9336
4603. Mr._9146
4606. Mr._9993
4609. Mr._9497
4612. Mr._9257
4613. 1'"
4614. @@68YkC
4615. JyI=
4617. 1'"
4618. @@9GTzF
4619. JyI=
4621. 1'"
4622. @@PbzTx
4623. JyI=
4625. 1'"
4626. @@fV7uq
4627. JyI=
4629. 1'"
4630. @@dTiw0
4631. JyI=
4633. 1'"
4634. @@BowAv
4635. JyI=
4637. 1'"
4638. @@CqQMr
4639. JyI=
4641. 1'"
4642. @@KafvQ
4643. JyI=
4645. 1'"
4646. @@UXxx1
4647. JyI=
4649. 1'"
4650. @@7c7Bx
4651. JyI=
4655. -1 OR 3*2
4659. -1 OR 3*2
4663. -1' OR 3*2
4667. -1' OR 3*2
4671. -1" OR 3*2
4682. -1 OR 3*2
4686. -1 OR 3*2
4690. -1' OR 3*2
4694. -1' OR 3*2
4698. -1" OR 3*2
4709. -1 OR 3*2
4713. -1 OR 3*2
4717. -1' OR 3*2
4721. -1' OR 3*2
4725. -1" OR 3*2
4736. -1 OR 3*2
4740. -1 OR 3*2
4744. -1' OR 3*2
4748. -1' OR 3*2
4752. -1" OR 3*2
4763. -1 OR 3*2
4767. -1 OR 3*2
4771. -1' OR 3*2
4775. -1' OR 3*2
4779. -1" OR 3*2
4791. -1 OR 3*2
4795. -1 OR 3*2
4801. -1' OR 3*2
4805. -1' OR 3*2
4809. -1" OR 3*2
4820. -1 OR 3*2
4824. -1 OR 3*2
4828. -1' OR 3*2
4832. -1' OR 3*2
4836. -1" OR 3*2
4847. -1 OR 3*2
4851. -1 OR 3*2
4855. -1' OR 3*2
4859. -1' OR 3*2
4863. -1" OR 3*2
4874. -1 OR 3*2
4878. -1 OR 3*2
4882. -1' OR 3*2
4886. -1' OR 3*2
4890. -1" OR 3*2
4901. -1 OR 3*2
4905. -1 OR 3*2
4909. -1' OR 3*2
4913. -1' OR 3*2
4917. -1" OR 3*2
4933. /etc/passwd
4939. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4963. /etc/passwd
4969. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4993. /etc/passwd
4999. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5023. /etc/passwd
5029. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5053. /etc/passwd
5059. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5083. /etc/passwd
5089. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5113. /etc/passwd
5119. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5143. /etc/passwd
5149. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5173. /etc/passwd
5179. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5203. /etc/passwd
5209. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5227. Ifrad hijad
5233. الزواج
5242. سؤلين
5243. حديث
5244. الصلاة
5255. ميراث
5257. مطاعم
5258. حكم
5259. الأجرة
5267. سؤلين
5283. سؤال
5293. حلم
5308. خاص
5309. حكم
5311. الطلاق
5312. الطلاق
5328. مال
5331. الشباب
5332. عمره
5350. الرياض
5351. الطلاق
5352. الغسل
5353. حكم

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف