محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔ کیامسجد کے سپیکر میں گم شدہ بچے کو ڈھونڈنے کے لئے اعلان کیا جاسکتاہے؟
إنشاد الضوال باستعمال مكبرات صوت المسجد
محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔ کیامسجد کے سپیکر میں گم شدہ بچے کو ڈھونڈنے کے لئے اعلان کیا جاسکتاہے؟
إنشاد الضوال باستعمال مكبرات صوت المسجد
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته۔۔۔
اما بعد۔۔۔
مسجد کواس بات سے محفوظ رکھنا ہی بہتر ہے کہ اسے آوازیں بلند کرنے اور گم شدہ چیزوں کااعلان کرنے کی جگہ بنایا جائے ، جیسا کہ صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے (۵۶۸) کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: ’’اگر کوئی شخص کسی کو سنے کہ وہ مسجد میں اپنی گم شدہ چیز تلاش کررہا ہے (یعنی آوازلگا رہا ہے ) تو یہ کہے : اللہ تمہیں نہ ہی لوٹائے ، کیونکہ مساجد اس کام کے لئے نہیں بنائی گئیں ‘‘۔ لہٰذا آپ ﷺکا یہ کہنا کہ مساجد اس کام کے لئے نہیں بنائی گئیں اس بات پردلالت کررہاہے کہ مساجد کو ایسے افعال سے محفوظ رکھنا چاہئے ، اگر کبھی ضرورت پڑتی بھی ہے تو چاہئے کہ مسجد کے باہر آواز لگائے ، دروازے کے قریب یا پھر کسی اور مخصوص جگہ پر، جیسا کہ حضرت عمرؓ نے کیا ، مسجد کے باہر ایک چبوترا بنوادیا جسے بطیحاء کہا جاتا تھا اور گمشدہ اشیا ء کے لئے خاص تھا۔
آپ کا بھائی
أ. د. خالد المصلح
16/ 1/ 1429هـ