حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ
میری رائے یہ ہے کی جو کتب مخصوص ادارہ طباعت کی طرف کے شائع ہوتی ہیں ان میں درج ذیل امتیازی خصوصیات ہوتی ہیں:
۱- آڈیو مواد کو کتابی شکل میں منتقل کرنے کا سلیقہ و دقت۔
۲- منتقل شدہ مواد کو مناسب کتابی شکل دینے کا اہتمام، اور یہ مکررات کو حذف کرنے اور ضرورت سے زائد شرح کو نکالنے کے ساتھ ساتھ بہترین عبارات کا انتخاب کرنے کی صورت میں ہوتا ہے، جہاں کہیں شرح میں کمی نظر آئے اس کی دیگر شروح سے تکمیل اور شرح کے دوران عامی زبان میں آنے والے کلمات کی وضاحت بھی کی جاتی ہے تا کہ طلباء کیلئے سمجھنا آسان ہو۔
۳- احادیث و آثار کی تخریج اور منقولہ اشیاء کی جس قدر ہو سکے توثیق۔
۴- اور جو کتب شیخ رحمہ اللہ نے خود تألیف کی ہیں تو یہ ادارہ دیگر کتب کی طباعت بھی انہی اصول کی بنیاد پر کرتا ہے اور اس معاملہ میں بڑی دقت سے کام لیا جاتا ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ یہ ادارہ ان تمام خدمات کا کوئی مالی معاوضہ نہیں وصول کرتا۔
اور جہاں تک دیگر مطبوعات کا تعلق ہے جو ادارہ کی اجازت کے بغیر طبع کی گئی ہیں تو مجھے بعض کے بارے میں اطلاع پہنچی اور جانچنے کے بعد مذکورہ بالا خصوصیات نہیں ملیں، بلکہ بعض غلطیاں بھی دیکھنے میں آئیں ،اس کے ساتھ ساتھ تحریر میں عدم اہتمام اور ایسا تصرف نظر آیا کہ مطالعہ کرنے والا فوراََ بتا دے کے ان کتب کی طباعت کا مقصد جلد سے جلد نفع کا حصول ہے اگرچہ ظاہری طباعت بہت عمدہ ہے۔
لہذا میری تو آپ بھائیوں سے یہی گزارش ہے کی ان مطبوعات پر تب تک اعتماد نہ کیا جائے جب تک صحیح ہونے کی تحقیق نہ ہو جائے، مجھے ابھی تک یاد ہے کہ جب ان کو اس طرح کے بعض اداروں کی طرف سے طبع شدہ کتب کی اطلاع ملی تو کہنے لگے: میں ان کتب میں بعض ایسے مواد (جس کی میں نے مراجعت نہیں کی) کی وجہ سے رات کو سو نہیں سکتا۔
آپ کا بھائی
خالد المصلح
26/10/1424هـ