کیا کسی ایسی کیسٹ پر پاؤں رکھنا گناہ ہے جس میں آیاتِ قرآنی یا دینی دروس ہوں؟
وضع القدم على شريط ديني
کیا کسی ایسی کیسٹ پر پاؤں رکھنا گناہ ہے جس میں آیاتِ قرآنی یا دینی دروس ہوں؟
وضع القدم على شريط ديني
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ
بظاہر تو یہی لگتا ہے کہ یہ کیسٹ اور اس جیسے باقی ریکارڈر جن میں بعض قرآنی سورتیں یا آیاتِ کریمہ یا علم و حدیث کے متعلق کچھ ریکارڈ کیا جاتا ہے تو وہ یکسر مصحف یا علمی کتابوں کے حکم میں داخل نہیں ہیں ۔
لیکن اس پر پاؤں رکھنا دوحالتوں سے خالی نہیں ہے:
پہلی حالت یہ کہ اگر ایسا کرنے میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺکے کلام کی بے حرمتی مقصود ہو تواس صورت میں یہ گناہ کبیرہ ہے جس کی وجہ سے وہ دائرۂ کفر میں داخل ہوجاتا ہے ، اس لئے کہ کفر کے لئے صرف دِلی طور پر بے حرمتی بھی کافی ہے اگر چہ یہ بے حرمتی اس پر پاؤں رکھنے کی وجہ نہ بھی ہو ، لیکن دینی کیسٹ وغیرہ پر پاؤں رکھنا یہ باطنی خباثت اورسُوءِ اعتقاد کی کھلی دلیل ہے کہ وہی باطنی خباثت اس صورت میں ظاہر ہوتی ہے ۔
دوسری حالت یہ ہے کہ ایسا غلطی سے کرے ، اگر ایسی صورت ہو تو پھر اس پر کوئی وبال نہیں لیکن پھر بھی حتی الامکان کوشش کرنی چاہئے کہ کسی بھی طرح اس کی بے حرمتی نہ ہو ، اس لئے کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے : ’’جو شخص اللہ کے شعائر کی تعظیم کرے تو یہ بات دلوں کے تقوی سے حاصل ہوتی ہے‘‘ ۔ (الحج: ۳۲)۔ واللہ أعلم
آپ کا بھائی
خالد المصلح
19/12/1424هـ