×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / رمضان میں روزے کہ حالت میں ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرنا

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

رمضان میں روزے کہ حالت میں ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ استعمال معجون الأسنان في نهار رمضان

تاريخ النشر:الاثنين 28 جمادى الثانية 1438 هـ - الاثنين 27 مارس 2017 م | المشاهدات:5094

رمضان میں روزے کہ حالت میں ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟

استعمال معجون الأسنان في نهار رمضان

الجواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

اللہ تعالی نے روزے بڑے ہی عظیم مقصد کیلئے فرض کئے ہیں، ارشاد فرمایا: ((اے ایمان والو! تم پر روزے لکھ دئے (فرض کر دئے) گئے ہیں جیسا کہ تم سے پہلوں پر لکھے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ)) [البقرہ:۱۸۳] ۔ تو روزے سے مقصود تقوی ہے اور تقوی میں سے  یہ بھی ہے کہ انسان اس عبادت میں جو کچھ اس پر واجب ہے اس کو جانے اور ان احکام کو بھی جن سے شرعی روزہ برقرار رہتا ہے۔

روزہ مفطرات (روزہ توڑنے والی چیزیں) سے رکنے کا نام ہے فجر کے طلوع ہونے سے آفتاب کے غروب ہونے تک اور ان مفطرات یعنی روزہ توڑنے والے اسباب کی تعیین میں اصل کلام اللہ اور سنت رسولؐ ہے، تو جس کو اللہ نے مفطر شمار کیا تو وہ مفطر ہے اور اسی طرح جس کو رسول اللہؐ نے مفطرشمار کیا وہ مفطر ہے اور ان مفطرات کے اصول اللہ تعالی نے ذکر کئے ہیں: ((چنانچہ اب تم ان سے صحبت کر لیا کرو، اور جو کچھ اللہ نے تمہارے لئے لکھ رکھا ہے اسے طلب کرو اور اس وقت تک کھاؤ پیو جب تک صبح کی سفید دھاری سیاہ دھاری سے ممتاز ہو کر تم پر واضح نہ ہو جائے اس کے بعد رات آنے تک روزے پورے کرو)) [البقرہ:۱۸۷] مطلب یہ کہ یہ ہیں وہ اسباب جو روزہ توڑتے ہیں: جماع، کھانا، اور پینا تو یہی مفطرات کے اصول ہیں۔ اس کے علاوہ جو بھی ہے تو اس کے مفطر ہونے یا نہ ہونے کیلئے دلیل دیکھنا لازم ہے، احتیاط ایک مختلف امر ہے حتمی حکم سے کہ روزہ ٹوٹا ہے یا نہیں، لہذا اس بات کی پوری یقین دہانی ہو کہ مفطرات کا ثبوت صرف دلیل سے ہی ہوتا ہے، اسی وجہ سے خوشبو، روزہ کی حالت میں غسل اور دیگر اشیاء کے بارے میں بہت سے لوگ پوچھتے ہیں، سؤال یہ کرنا چاہئیے کہ کیا یہ مفطرات میں ہیں یا نہیں؟

اور جہاں ٹوتھ برش یا پیسٹ سے دانت صاف کرنے کی بات ہے تو اس میں بھی اصل تو یہی ہے جو پہلے ذکر کیا کہ کسی چیز کے بارے میں تب تک یہ نہیں کہا جائے گا کہ اس سے روزہ ٹوٹتا ہے جب تک اس پر دلیل نہ ثابت ہو جائے، ٹوتھ برش یا مسواک کے استعمال کے بارے میں کوئی ایسی دلیل ثابت نہیں جو کہ مانع ہو اور اس سے روزہ ٹوٹ جائے، لہذا روزہ دار کیلئے دانت صاف کرنے کیلئے مسواک اور ٹوتھ برش کا استعمال جائز ہے، مگر یہ ملحوظ رہے کہ وہ مسواک جس میں رطوبت ہو اور ایسی پیسٹ جس میں اثر اور ذائقہ ہو تو احتیاط کرنی چاہئیے کہ اس کا کچھ حصہ بھی کہیں پیٹ میں نہ چلا جائے، فی حد ذاتہ اس کا استعمال جائز ہے، لیکن اگر کسی شخص نے جو کچھ مواد سے کے لعاب میں جمع ہوا اسے نگل لیا یا ان ذرات کو جو اس مواد سے اس کے لعاب میں رہ گئے تو اس صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا برش یا پیسٹ کے استعمال سے نہیں بلکہ اس چیز کے نگلنے سے جس سے احتیاط کرنی تھی۔ لہذا برش ، پیسٹ یا دیگر منہ صاف کرنے والی اشیاء کے استعمال میں کوئی مضائقہ نہیں، بالکل جائز ہے۔

ایک اشکال ہے جو بعض لوگ ذکر کرتے ہیں، اور وہ یہ کہ صحیحین کہ  حدیث میں آیا ہے: ((روزہ دار کے منہ کی بدبو اللہ تعالی کے ہاں مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے))، تو بعض لوگ کہتے ہیں کہ مسواک کرنا روزہ دار کے منہ کی بدبو کو ختم کر دیتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ فقہاء کہ ایک جماعت نے زوال کے بعد مسواک کے استعمال کو مکروہ کہا ہے، مگر صحیح یہ ہے کہ صائم کے منہ کی بدبو کا دانت صاف کرنے سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ اس سے مراد وہ بدبو ہے جو خالی پیٹ رہنے سے منہ میں پیدا ہوتی ہے اسی لئے اس کیلئے خلوف کا لفظ استعمال کیا گیا اور یہ بدبو پیٹ سے اٹھتی ہے نہ کہ دانتوں سے جہاں بچا کھچا کھانا رہ جاتا ہے جس کی وجہ اس سے عجیب بو پیدا ہوتی ہے جس کے ازالہ کیلئے مسواک کا استعمال کرنا چاہئیے، رسول اللہؐ کا فرمان ہے:(( مسواک منہ کو پاکیزہ کرتی ہے اور رب کو راضی کرنے کا ذریعہ ہے)) اور صحیحین میں ابو ہریرہؓ کی حدیث ہے کہ نبیؐ نے فرمایا: (( اگر مجھے اپنی امت پر حرج میں پڑ جانے کا خدشہ نہ ہوتا ان کو ہر نماز سے پہلے مسواک کا حکم دیتا))، لہذا روزہ دار کے منہ کی بدبو اور بچے کھچے کھانے کی وجہ سے پیدا ہونے والی بدبو میں فرق کرنا چاہیئے، اس بدبو کو زائل کرنے سے خلوف جو کہ روزہ دار کے منہ کی بو ہے اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، پیٹ سے اٹھنے والی بدبو میں انسان کا ویسے بھی کوئی دخل نہیں۔

روزہ داروں سے متعلق سوالات کے بارے میں، میں یہ عرض گا: کہ یہ بڑی اچھی بات ہے کہ انسان دین میں تفقہ حاصل کرے اور جو اس کو سمجھ نہ آئے یا اشکال ہو اس کے بارے میں سؤال کرے اور واجب بھی یہی ہے، اللہ تعلی کا فرمان ہے:((علم والوں سے پوچھو اگر تم علم نہیں رکھتے)) [النحل:۴۳]، لیکن میں ایک بڑی اہم بات کی طرف تأکیداََ توجہ دلانا چاہتا ہوں اور وہ یہ کہ ہم جس طرح ظاہری صورت و اشکال کی طرف دھیان دیتے ہیں ہمیں چاہئیے کہ مقاصد کی طرف بھی اتنی ہی توجہ دیں، مطلب یہ کہ ہما رے ہاں بعض امور میں خلل ہے وہ یہ کہ ہم بڑے ہی دقائق مسائل کے بارے میں تو پوچھتے ہیں اور اس سے عظیم اشیاء چھوڑ جاتے ہیں، مثال کے طور پے آپ کو ایسا شخص تو ملے گا جو برش کے استعمال کا حکم پوچھ رہا ہو گا، اچھا ہے ہم اس کو برا ہر گز نہیں کہتے، اگر برا کہتے ہیں تو اس امر کو کہ اس سؤال سے بھی زیادہ اہم امور سے اہمال برتا جاتا ہے ، کوئی غیبت کا روزے پر اثرانداز ہونے کے بارے میں نہیں پوچھتا، نہ ہی چغلی کے اثر کا اور نہ ہی والدین کی نافرمانی سے، نماز چھوڑنے سے روزے پر کیا اثر پڑتا ہے ، اس بارے میں کوئی پوچھتا ہے؟ ان عظیم الشان امور کو بہت سارے لوگ نظر انداز کر جاتے ہیں اور اس کے بارے میں سؤال کرنے کی زحمت تک نہیں کرتے اور صرف اس طرح کے سؤالات کرتے ہیں کہ میرا خون نکل گیا تو اس کا روزے پر کیا اثر ہے؟ میں نے مسواک کر لی اس کا کیا اثر ہے؟ اس سب کی ہم کمی ہزگز نہیں لاتے کیونکہ دین کو سمجھنے میں چھوٹے بڑے کی کوئی قید نہیں ہے، ہر چیز کے بارے میں ضرورت کے وقت پوچھا جاتا ہے، لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ سب سے اعلی درجے کا اہتمام ان امور کو دیا جائے جو کہ واضح ہیں، غیبت کے بارے میں کوئی شک نہیں کہ یہ کبائر میں سے ہے اور بڑا عظیم گناہ ہے ، اسی طرح چغلی اور والدین کی نافرمانی، اسی طرح تکبر،حسد،بغض،خودپسندی،اور ریاء، حالت یہ ہے کہ ہم ان تمام سے اور ان کے روزہ پر اثر سے غافل ہیں جبکہ آپؐ کا فرمان ہے: [جو جھوٹی بات کا کہنا اور اس پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو اللہ کو اس بات کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے]

تنبیہ اس بات پر کرنا چاہ رہا ہوں کہ جیسے ہم چھوٹے موٹے امور کی طرٖ ف توجہ دیتے ہیں اسی طرح ہمیں چاہئیے کہ عظیم امور کے بارے میں سؤال اور ان کا اہتمام اعلانیہ طور پر ہونا چاہیئے تاکہ لوگ جاننے کے باوجود پوچھیں ، جبرئیل علیہ اسلام آپ ؐ کے پاس آئے اور ان سے اسلام ایمان اور احسان کے بارے میں پوچھا، دیکھئے یہ ہیں عظیم مسائل جن کی بڑی قیمت اور تاثیر ہے جب وہ چلے گئے آپؐ نے فرمایا: ((کیا تمہیں معلوم ہے کہ یہ سائل کون تھا؟، صحابہ نے کہا : اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں، فرمایا:یہ جبرئیل تھا، یہ تمہیں تمہارا دین سکھانے آیا تھا)) آپؐ نے سؤال کو علم کے وسائل میں شمار کیا۔

اللہ سے دعا ہے کہ مجھے بھی اور آپ کو بھی دین میں تفقہ نصیب فرمائے، اور ایسی بصیرت جس سے ہمیں وہ نفع دے اور ہمیں شیطان کے وساوس سے بچائے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64746 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64683 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56849 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54739 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51973 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46291 )

مواد مقترحة

1105. Dire
1132. Dire:
2699. MasterCard
2756. Bulu Bangkai
3109. ZAKAT UTANG
3338. Aurat Wanita
3374. Edit foto
3395. Hukum Pijat
3995. هام
3999. شك
4005. صلاة
4006. فتوى
4008. ..
4016. مناسك
4022. البيع
4038. الصيام
4043. الصيام
4044. الطلاق
4130. توحید
4131. توحید
4171. خمس
4172. نمار
4174. Internet
4175. good deed
4219. جنیان
4229. زکات
4236. گناه
4239. Facesitting
4244. نيه
4248. qodYbxgt
4249. vN26j0Fc
4250. FM7iEqzm
4251. LmIMY3mq
4252. OFo58ypb
4253. 2ZVovpdo
4254. RgfNjume
4255. HKxH5d7a
4256. zGqETNzy
4257. nPf8aVTm
4269. set|set&set
4272. set|set&set
4275. set|set&set
4282. set|set&set
4287. set|set&set
4292. set|set&set
4297. set|set&set
4301. set|set&set
4311. set|set&set
4320. set|set&set
4329. 1
4330. '"()
4331. 1
4332. '"()
4333. 1
4334. '"()
4335. 1
4336. '"()
4337. 1
4338. '"()
4339. 1
4340. '"()
4341. 1
4342. '"()
4343. 1
4344. '"()
4345. 1
4346. '"()
4347. 1
4348. '"()
4359. )
4360. !(()&&!|*|*|
4362. )
4363. !(()&&!|*|*|
4366. )
4367. !(()&&!|*|*|
4369. )
4370. !(()&&!|*|*|
4373. )
4374. !(()&&!|*|*|
4376. )
4378. !(()&&!|*|*|
4380. )
4382. !(()&&!|*|*|
4384. )
4385. !(()&&!|*|*|
4388. )
4389. !(()&&!|*|*|
4391. )
4393. !(()&&!|*|*|
4519. '"
4520. '"
4521. '"
4522. '"
4523. '"
4524. '"
4525. '"
4526. '"
4527. '"
4528. '"
4531. Mr._9475
4534. Mr._9408
4537. Mr._9059
4540. Mr._9304
4543. Mr._9091
4546. Mr._9336
4549. Mr._9146
4552. Mr._9993
4555. Mr._9497
4558. Mr._9257
4559. 1'"
4560. @@68YkC
4561. JyI=
4563. 1'"
4564. @@9GTzF
4565. JyI=
4567. 1'"
4568. @@PbzTx
4569. JyI=
4571. 1'"
4572. @@fV7uq
4573. JyI=
4575. 1'"
4576. @@dTiw0
4577. JyI=
4579. 1'"
4580. @@BowAv
4581. JyI=
4583. 1'"
4584. @@CqQMr
4585. JyI=
4587. 1'"
4588. @@KafvQ
4589. JyI=
4591. 1'"
4592. @@UXxx1
4593. JyI=
4595. 1'"
4596. @@7c7Bx
4597. JyI=
4601. -1 OR 3*2
4605. -1 OR 3*2
4609. -1' OR 3*2
4613. -1' OR 3*2
4617. -1" OR 3*2
4628. -1 OR 3*2
4632. -1 OR 3*2
4636. -1' OR 3*2
4640. -1' OR 3*2
4644. -1" OR 3*2
4655. -1 OR 3*2
4659. -1 OR 3*2
4663. -1' OR 3*2
4667. -1' OR 3*2
4671. -1" OR 3*2
4682. -1 OR 3*2
4686. -1 OR 3*2
4690. -1' OR 3*2
4694. -1' OR 3*2
4698. -1" OR 3*2
4709. -1 OR 3*2
4713. -1 OR 3*2
4717. -1' OR 3*2
4721. -1' OR 3*2
4725. -1" OR 3*2
4737. -1 OR 3*2
4741. -1 OR 3*2
4747. -1' OR 3*2
4751. -1' OR 3*2
4755. -1" OR 3*2
4766. -1 OR 3*2
4770. -1 OR 3*2
4774. -1' OR 3*2
4778. -1' OR 3*2
4782. -1" OR 3*2
4793. -1 OR 3*2
4797. -1 OR 3*2
4801. -1' OR 3*2
4805. -1' OR 3*2
4809. -1" OR 3*2
4820. -1 OR 3*2
4824. -1 OR 3*2
4828. -1' OR 3*2
4832. -1' OR 3*2
4836. -1" OR 3*2
4847. -1 OR 3*2
4851. -1 OR 3*2
4855. -1' OR 3*2
4859. -1' OR 3*2
4863. -1" OR 3*2
4879. /etc/passwd
4885. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4909. /etc/passwd
4915. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4939. /etc/passwd
4945. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4969. /etc/passwd
4975. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4999. /etc/passwd
5005. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5029. /etc/passwd
5035. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5059. /etc/passwd
5065. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5089. /etc/passwd
5095. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5119. /etc/passwd
5125. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5149. /etc/passwd
5155. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5173. Ifrad hijad
5179. الزواج
5188. سؤلين
5189. حديث
5190. الصلاة
5201. ميراث
5203. مطاعم
5204. حكم
5205. الأجرة
5213. سؤلين
5229. سؤال
5239. حلم
5254. خاص
5255. حكم
5257. الطلاق
5258. الطلاق
5274. مال
5277. الشباب
5278. عمره
5296. الرياض
5297. الطلاق
5298. الغسل
5299. حكم

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف