×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / کسی عالم کے ہاتھ کا بوسا لینے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

علماء اور دیگر کے ہاتھ کا بوسا لینے کا کیا حکم ہے؟ حكم تقبيل يد العالم

تاريخ النشر:السبت 17 شعبان 1438 هـ - السبت 13 مايو 2017 م | المشاهدات:1966

علماء اور دیگر کے ہاتھ کا بوسا لینے کا کیا حکم ہے؟

حكم تقبيل يد العالم

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

 سلف اور بعد کے جمہور علماء جن میں احناف، شوافع اور حنابلہ کے فقہاء شامل ہیں ان سب کے ہاں کسی عالم، والد، استاد یا کسی ایسے شخص کے ہاتھ کا بوسہ لینا جو صاحب فضل ہو جائز ہے اگر یہ اکرام اور خوشنودی کیلئے ہو، جبکہ امام مالکؒ کے ہاں سلام کرتے وقت عالم کے ہاتھ کا بوسہ لینا مکروہ ہے، فواکہ الدوانی میں لکھا ہے (۳۲۶/۲): ’’ظاہر الکلام یہ ہے کہ جس کا ہاتھ چوما جا رہا ہے وہ چاہے عالم ہو، شیخ ہو، سید ہو، والد موجود ہو یا سفر سے آیا ہو، یہی ظاہر مذہب ہے‘‘ یعنی مالکیہ کا، اور بعض اہل علم نے تو مستقل رسالہ میں اہل علم کے آثار جمع کئے ہیں، ابن حجر فتح الباری میں لکھتے ہیں (۵۷/۱۱): ’’حافظ ابوبکر بن مقری نے ایک رسالہ میں ہاتھ چومنے سے متعلق جیسا کہ ہم نے سنا ہے بہت ساری احادیث اور آثار جمع کئے ہیں، ایک اچھی حدیث زارع العبدی کی ہے وہ عبد القیس کے وفد میں تھے، کہتے ہیں: ہم ایک دوسرے سے آگے بڑھنے لگے تاکہ نبیکے ہاتھ اور پاؤں چوم سکیں (ابوداؤد)۔ اسی طرح مزیدہ العصری کی حدیث بھی ہے، اوراسامہ بن شریک کی حدیث ہے کہتے ہیں: ہم نبی کی طرف گئے اور آپ کے ہاتھ چومے، اس کی سند قوی ہے۔ اسی طرح جابر ؓ کی حدیث ہے کہ عمر ؓ اٹھے اور نبی کے ہاتھ کا بوسہ لیا، اور اسی طرح بریدہ کی حدیث جس میں اعرابی اور درخت والا قصہ ہے، کہنے لگے: یا رسول اللہ! مجھے اجازت دیجئے میں آپ کے سر کا اور قدموں کا بوسہ لوں تو آپ نے اجازت دے دی۔ بخاری نے ادب مفرد میں عبد الرحمان بن رزین کی روایت ذکر کی ہے کہتے ہیں کہ سلمہ بن اکوع نے اپنی ہتھیلی آگے کی گویا وہ کسی اونٹ کی ہتھیلی ہو تو ہم نے اس کا بوسہ لیا، اسی طرح ثابت سے مروی ہے کہ انہوں نے انسؓ کے ہاتھ کا بوسہ لیا، یہ بھی ذکر کیا کہ علی ؓ نے عباس ؓ کے ہاتھ اور پاؤں کا بوسہ لیا، یہ ابن المقری نے بھی ذکر کیا ہے۔ اور ابو مالک الاشجعی کے طریق سے ذکر کیا ہے کہ انہوں نے ابن ابی اوفی سے کہا: مجھے اپنا ہاتھ دکھائے جس سے آپ نے نبیسے بیعت کی تھی تو انہوں نے مجھے دکھایا تو میں نے اسے بوسہ دیا۔

میری رائے یہ ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں جب تک جس کا بوسہ لیا جا رہا ہے اس کے فتنے میں پڑنے کا خدشہ نہ ہو۔ اور جو آپ کا ایک آدمی کو اپنا ہاتھ چومنے سے منع کرنے کے بارے میں وارد ہوا ہے اور آپ کا یہ کہنا: یہ تو آعاجم اپنے بادشاہوں کے ساتھ کرتے ہیں میں تو تم میں سے ہی ایک آدمی ہوں، تو یہ حدیث ہے جسے طبرانی نے اوسط میں، بیہقی نے شعب میں اور ابویعلی نے اپنی مسند میں، ان سب نے یوسف بن زیاد الواسطی عن عبد الرحمان بن زیاد الافریقی عن الاغر بن ابی مسلم عن ابی ہریرہؓ کے طریق یہ روایت ذکر کی ہے، اور یوسف بن زیاد الواسطی اور ان کے شیخ یہ ضعیف ہیں۔ نیل الاوطار میں اس حدیث کے بارے میں شوکانی نے لکھا ہے (۱۰۳/۲): اس کا مدار یوسف بن زیاد الواسطی پر ہے جبکہ وہ ضعیف ہے، لہذا ایسی حدیث مذکورہ بالا آثار جو کہ اباحت اور جواز پر دلالت کر رہے ہیں ان کا مقابلہ نہین کرتی، واللہ اعلم

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

18/01/1425هـ

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

 سلف اور بعد کے جمہور علماء جن میں احناف، شوافع اور حنابلہ کے فقہاء شامل ہیں ان سب کے ہاں کسی عالم، والد، استاد یا کسی ایسے شخص کے ہاتھ کا بوسہ لینا جو صاحب فضل ہو جائز ہے اگر یہ اکرام اور خوشنودی کیلئے ہو، جبکہ امام مالکؒ کے ہاں سلام کرتے وقت عالم کے ہاتھ کا بوسہ لینا مکروہ ہے، فواکہ الدوانی میں لکھا ہے (۳۲۶/۲): ’’ظاہر الکلام یہ ہے کہ جس کا ہاتھ چوما جا رہا ہے وہ چاہے عالم ہو، شیخ ہو، سید ہو، والد موجود ہو یا سفر سے آیا ہو، یہی ظاہر مذہب ہے‘‘ یعنی مالکیہ کا، اور بعض اہل علم نے تو مستقل رسالہ میں اہل علم کے آثار جمع کئے ہیں، ابن حجر فتح الباری میں لکھتے ہیں (۵۷/۱۱): ’’حافظ ابوبکر بن مقری نے ایک رسالہ میں ہاتھ چومنے سے متعلق جیسا کہ ہم نے سنا ہے بہت ساری احادیث اور آثار جمع کئے ہیں، ایک اچھی حدیث زارع العبدی کی ہے وہ عبد القیس کے وفد میں تھے، کہتے ہیں: ہم ایک دوسرے سے آگے بڑھنے لگے تاکہ نبیکے ہاتھ اور پاؤں چوم سکیں (ابوداؤد)۔ اسی طرح مزیدہ العصری کی حدیث بھی ہے، اوراسامہ بن شریک کی حدیث ہے کہتے ہیں: ہم نبی کی طرف گئے اور آپ کے ہاتھ چومے، اس کی سند قوی ہے۔ اسی طرح جابر ؓ کی حدیث ہے کہ عمر ؓ اٹھے اور نبی کے ہاتھ کا بوسہ لیا، اور اسی طرح بریدہ کی حدیث جس میں اعرابی اور درخت والا قصہ ہے، کہنے لگے: یا رسول اللہ! مجھے اجازت دیجئے میں آپ کے سر کا اور قدموں کا بوسہ لوں تو آپ نے اجازت دے دی۔ بخاری نے ادب مفرد میں عبد الرحمان بن رزین کی روایت ذکر کی ہے کہتے ہیں کہ سلمہ بن اکوع نے اپنی ہتھیلی آگے کی گویا وہ کسی اونٹ کی ہتھیلی ہو تو ہم نے اس کا بوسہ لیا، اسی طرح ثابت سے مروی ہے کہ انہوں نے انسؓ کے ہاتھ کا بوسہ لیا، یہ بھی ذکر کیا کہ علی ؓ نے عباس ؓ کے ہاتھ اور پاؤں کا بوسہ لیا، یہ ابن المقری نے بھی ذکر کیا ہے۔ اور ابو مالک الاشجعی کے طریق سے ذکر کیا ہے کہ انہوں نے ابن ابی اوفی سے کہا: مجھے اپنا ہاتھ دکھائے جس سے آپ نے نبیسے بیعت کی تھی تو انہوں نے مجھے دکھایا تو میں نے اسے بوسہ دیا۔

میری رائے یہ ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں جب تک جس کا بوسہ لیا جا رہا ہے اس کے فتنے میں پڑنے کا خدشہ نہ ہو۔ اور جو آپ کا ایک آدمی کو اپنا ہاتھ چومنے سے منع کرنے کے بارے میں وارد ہوا ہے اور آپ کا یہ کہنا: یہ تو آعاجم اپنے بادشاہوں کے ساتھ کرتے ہیں میں تو تم میں سے ہی ایک آدمی ہوں، تو یہ حدیث ہے جسے طبرانی نے اوسط میں، بیہقی نے شعب میں اور ابویعلی نے اپنی مسند میں، ان سب نے یوسف بن زیاد الواسطی عن عبد الرحمان بن زیاد الافریقی عن الاغر بن ابی مسلم عن ابی ہریرہؓ کے طریق یہ روایت ذکر کی ہے، اور یوسف بن زیاد الواسطی اور ان کے شیخ یہ ضعیف ہیں۔ نیل الاوطار میں اس حدیث کے بارے میں شوکانی نے لکھا ہے (۱۰۳/۲): اس کا مدار یوسف بن زیاد الواسطی پر ہے جبکہ وہ ضعیف ہے، لہذا ایسی حدیث مذکورہ بالا آثار جو کہ اباحت اور جواز پر دلالت کر رہے ہیں ان کا مقابلہ نہین کرتی، واللہ اعلم

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

18/01/1425هـ

 


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64746 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64683 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56849 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54738 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51972 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46290 )

مواد مقترحة

1105. Dire
1131. Dire:
2697. MasterCard
2754. Bulu Bangkai
3113. ZAKAT UTANG
3342. Aurat Wanita
3378. Edit foto
3399. Hukum Pijat
4122. هام
4126. شك
4132. صلاة
4133. فتوى
4135. ..
4143. مناسك
4149. البيع
4165. الصيام
4170. الصيام
4171. الطلاق
4257. توحید
4258. توحید
4298. خمس
4299. نمار
4301. Internet
4302. good deed
4346. جنیان
4356. زکات
4363. گناه
4366. Facesitting
4371. نيه
4375. qodYbxgt
4376. vN26j0Fc
4377. FM7iEqzm
4378. LmIMY3mq
4379. OFo58ypb
4380. 2ZVovpdo
4381. RgfNjume
4382. HKxH5d7a
4383. zGqETNzy
4384. nPf8aVTm
4396. set|set&set
4399. set|set&set
4402. set|set&set
4409. set|set&set
4414. set|set&set
4419. set|set&set
4424. set|set&set
4428. set|set&set
4438. set|set&set
4447. set|set&set
4456. 1
4457. '"()
4458. 1
4459. '"()
4460. 1
4461. '"()
4462. 1
4463. '"()
4464. 1
4465. '"()
4466. 1
4467. '"()
4468. 1
4469. '"()
4470. 1
4471. '"()
4472. 1
4473. '"()
4474. 1
4475. '"()
4486. )
4487. !(()&&!|*|*|
4489. )
4490. !(()&&!|*|*|
4493. )
4494. !(()&&!|*|*|
4496. )
4497. !(()&&!|*|*|
4500. )
4501. !(()&&!|*|*|
4503. )
4505. !(()&&!|*|*|
4507. )
4509. !(()&&!|*|*|
4511. )
4512. !(()&&!|*|*|
4515. )
4516. !(()&&!|*|*|
4518. )
4520. !(()&&!|*|*|
4646. '"
4647. '"
4648. '"
4649. '"
4650. '"
4651. '"
4652. '"
4653. '"
4654. '"
4655. '"
4658. Mr._9475
4661. Mr._9408
4664. Mr._9059
4667. Mr._9304
4670. Mr._9091
4673. Mr._9336
4676. Mr._9146
4679. Mr._9993
4682. Mr._9497
4685. Mr._9257
4686. 1'"
4687. @@68YkC
4688. JyI=
4690. 1'"
4691. @@9GTzF
4692. JyI=
4694. 1'"
4695. @@PbzTx
4696. JyI=
4698. 1'"
4699. @@fV7uq
4700. JyI=
4702. 1'"
4703. @@dTiw0
4704. JyI=
4706. 1'"
4707. @@BowAv
4708. JyI=
4710. 1'"
4711. @@CqQMr
4712. JyI=
4714. 1'"
4715. @@KafvQ
4716. JyI=
4718. 1'"
4719. @@UXxx1
4720. JyI=
4722. 1'"
4723. @@7c7Bx
4724. JyI=
4728. -1 OR 3*2
4732. -1 OR 3*2
4736. -1' OR 3*2
4740. -1' OR 3*2
4744. -1" OR 3*2
4755. -1 OR 3*2
4759. -1 OR 3*2
4763. -1' OR 3*2
4767. -1' OR 3*2
4771. -1" OR 3*2
4782. -1 OR 3*2
4786. -1 OR 3*2
4790. -1' OR 3*2
4794. -1' OR 3*2
4798. -1" OR 3*2
4809. -1 OR 3*2
4813. -1 OR 3*2
4817. -1' OR 3*2
4821. -1' OR 3*2
4825. -1" OR 3*2
4836. -1 OR 3*2
4840. -1 OR 3*2
4844. -1' OR 3*2
4848. -1' OR 3*2
4852. -1" OR 3*2
4864. -1 OR 3*2
4868. -1 OR 3*2
4874. -1' OR 3*2
4878. -1' OR 3*2
4882. -1" OR 3*2
4893. -1 OR 3*2
4897. -1 OR 3*2
4901. -1' OR 3*2
4905. -1' OR 3*2
4909. -1" OR 3*2
4920. -1 OR 3*2
4924. -1 OR 3*2
4928. -1' OR 3*2
4932. -1' OR 3*2
4936. -1" OR 3*2
4947. -1 OR 3*2
4951. -1 OR 3*2
4955. -1' OR 3*2
4959. -1' OR 3*2
4963. -1" OR 3*2
4974. -1 OR 3*2
4978. -1 OR 3*2
4982. -1' OR 3*2
4986. -1' OR 3*2
4990. -1" OR 3*2
5006. /etc/passwd
5012. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5036. /etc/passwd
5042. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5066. /etc/passwd
5072. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5096. /etc/passwd
5102. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5126. /etc/passwd
5132. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5156. /etc/passwd
5162. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5186. /etc/passwd
5192. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5216. /etc/passwd
5222. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5246. /etc/passwd
5252. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5276. /etc/passwd
5282. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5300. Ifrad hijad
5306. الزواج
5315. سؤلين
5316. حديث
5317. الصلاة
5328. ميراث
5330. مطاعم
5331. حكم
5332. الأجرة
5340. سؤلين
5356. سؤال
5366. حلم
5381. خاص
5382. حكم
5384. الطلاق
5385. الطلاق
5401. مال
5404. الشباب
5405. عمره
5423. الرياض
5424. الطلاق
5425. الغسل
5426. حكم

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف