×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / کیا ایسی مخلوقات موجود ہیں جو جن کہلاتی ہیں؟

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

کیا ایسی مخلوقات موجود ہیں جو جن کہلاتی ہیں؟ میں نے قرآن میں پڑھا کہ بعض مخلوقات جنہیں جن کہا جاتا ہے موجود ہیں تو کیا یہ صحیح ہے؟ اور کیا ان سے مدد لینا صحیح ہے؟ هل يوجد مخلوقات تدعى الجن؟

تاريخ النشر:الاثنين 19 شعبان 1438 هـ - الاثنين 15 مايو 2017 م | المشاهدات:2668
- Aa +

کیا ایسی مخلوقات موجود ہیں جو جن کہلاتی ہیں؟ میں نے قرآن میں پڑھا کہ بعض مخلوقات جنہیں جن کہا جاتا ہے موجود ہیں تو کیا یہ صحیح ہے؟ اور کیا ان سے مدد لینا صحیح ہے؟

هل يوجد مخلوقات تُدعى الجن؟

الجواب

 

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

جیسا کہ آپ نے ذکر کیا کہ آپ کو قرآن سے جنات کے وجود کا مفہوم ملا تو یہ بالکل صحیح مفہوم ہے ، اللہ تعالی نے تین طرح کے عالم پیدا کئے ہیں: فرشتوں کا عالم، جنوں کا عالم، اور انسانوں کا عالم اور یہ تمام عالم ایسی مخلوقات ہیں جو عقل رکھتی ہیں انہیں مکلف کیا گیا ہے، اور مسلمانوں میں سے کسی نے بھی جنوں کے وجود کی نفی نہیں کی اور نہ ہی اس بات کی کہ اللہ تعالی نے محمد کے ان کی طرف بھی نبی بنا کر بھیجا تھا اور یہ کہ وہ بھی احکامات کے مکلف اور مأمور ہیں اور اللہ تعالی نے انہیں بعض ایسی طاقات دے رکھی ہیں جن سے انسان عاجز و محروم ہیں، مثال کے طور پر ان کو اس بات پر قدرت حاصل ہے جس شکل میں چاہیں وہ آسکتے ہیں چاہے انسان کی شکل ہو یا حیوان کی، اور بہت سارے اعمال بہت جلد کرنے کی بھی قوت دی ہے اور اس کے علاوہ بھی نوازا ہے، انہیں اللہ تعالی نے اپنے نبی سلیمان  ؑکیلئے مسخر کر رکھا تھا یہ ان کے پاس کام کرتے تھے، فرمایا: ((اور جنوں میں  سے بھی تھے جو اپنے رب کی اجازت سے ان کے سامنے کام کرتے تھے اور ان میں سے جس نے ہمارے امر کی خلاف ورزی کی اسے ہم آگ کا عذاب چکھائیں گے ، وہ ان کیلئے جیسے وہ چاہتے محراب، مورتیاں ، اور حوض جیسے بڑے پیالے اور گڑھی ہوئی دیگیں بناتے تھے)) [سبا:۱۲،۱۳] اور فرمایا: ((چنانچہ ہم نے ہوا کو ان کے قابو میں کر دیا جو ان کے حکم سے جہاں وہ چاہتے ہموار ہو کر چلا کرتی تھی اور شریر جنات بھی ان کے قابو میں دے دئے تھے جن میں ہر طرح کے معمار اور غوطہ خور شامل تھے اور کچھ وہ جنات جو زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے)) [ص:۳۶،۳۷،۳۸،۳۹] یہ تسخیر سلیمان ؑ کی دعا کی قبولیت کی وجہ سے حاصل ہوئی تھی جو کہ انہوں نے دعا مانگی تھی: ((اور مجھے ایسی مملکت عطا کر جو میرے بعد کسی کو نہ ملے بے شک تو ہی بہت زیادہ عطا کرنے والا ہے)) [ص: ۳۵

 تو یہ آیت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ جنوں کے اوپر تسلط یہ صرف سلیمان ؑ کی خصوصیت تھی، ان کے بعد کسی کو حاصل نہیں ہو سکتی اسی وجہ سے نبی جب ایک جن نماز کے دوران آُ کے پاس آیا اس کو مسجد کے ستون کے ساتھ باندھنے سے رک گئے اور فرمایا: ((ایک سرکش جن کل رات میری نماز خراب کرنے آیا تو اللہ نے مجھے اس پر قدرت دے دی اور میں نے اسے پکڑ لیا اور مسجد کے ستون کے ساتھ باندھنا چاہا تاکہ تم سب اس کو دیکھ سکو تو مجھے اپنے بھائی سلیمان کی دعا یاد آ گئی: اے میرے رب میری مغفرت فرما اور مجھے ایسی مملکت عطا کر جو میرے بعد کسی اور کو نہ ملے [ص] تو میں نے اسے دھتکار کر واپس کر دیا)) یہ روایت بخاری اور مسلم میں موجود ہے اور یہ الفاظ مسلم کے ہیں۔

لہذا یہ بات علم میں ہونی چاہئیے کہ نہ شرعی اعتبار سے نہ ہی طاقت کے اعتبار سے عام لوگوں کو جنوں پر قدرت حاصل ہو سکتی ہے، لیکن کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ اللہ تعالی اپنے بعض اولیاء کو کرامت بخشتے ہیں اور جنوں میں سے بعض کو ان کی اعانت پر لگا دیتے ہیں، یا تو ان اولیاء کو پتہ ہوتا ہے یا کبھی پتہ بھی نہیں ہوتا۔

 اور جہاں تک ان سے مدد طلب کرنے کی بات ہے تو اس بارے میں اہل علم کے درمیان اختلاف ہے، اور احتیاط اسی میں ہے کہ بندہ اس سے بچے کیونکہ یہ فعل ایک بدعت کی سی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ صحابہ ؓ اور دیگر سلف صالح سے ایسا کچھ منقول نہیں کہ انہوں نے جنات کو استعمال کیا ہو، اور اس امت کے آخری دور میں بھی صلاح اسی طریقے سے آئے گی جس طریقے سے اس کے پہلوں میں تھی، نبی کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ ان پر بہت مشکل حالات آئے  اور احد اور خندق جیسے مواقع مصائب کا سامنا کرنا پڑا مگر انہوں نے اپنا دل اللہ سے ہی معلق رکھا اور اسباب میں صرف انہیں کا استعمال کیا جو بشری طاقت میں سے ہی تھے، اور بعض اہل علم نے جنات کے ساتھ معاملہ رکھنے کی ممانعت پر اس آیت سے استدلال کیا ہے: ((کیا میں تمہیں خبر دوں شیاطین کس پر نازل ہوتے ہیں ، ہر جھوٹے اور بہت زیادہ گناہگار شخص پر نازل ہوتے ہیں)) [الشعراء:۲۲۱،۲۲۲] اور اس آیت سے: ((اور اس دن کا دھیان رکھو جس دن اللہ ان سب کو گھیر کر اکٹھا کرے گا اور کہے گا: اے جنات کے گروہ تم نے انسانوں کو بہت بڑھ چڑھ کر گمراہ کیا ہے اور انسانوں میں سے جو ان کے دوست ہوں گے وہ کہیں گے اے ہمارے پروردگار ہم ایک دوسرے سے خوب مزے لیتے رہے ہیں)) [الانعام:۱۲۸] اور اس آیت سے: ((اور یہ کہ انسانوں میں سے کچھ لوگ جنات کے کچھ لوگوں کی پناہ لیا کرتے تھے اس طرح ان لوگوں نے جنات کو اور سر چڑھا دیا تھا)) [الجن:۶]، پھر ایک بات یہ بھی ہے کہ جنوں میں غالب یہی ہے کہ وہ انسانوں کی خدمت نہیں کرتے مگر اس صورت میں کہ انسان کچھ حرام افعال کے ارتکاب کے ذریعے ان کی قربت حاصل کریں جیسے یہ کہ ان کیلئے ذبح کریں یا کلام اللہ کو نجاست سے لکھیں ، اسی طرح کے بعض اور حرام افعال۔

اور جہاں تک دین کی نصرت کیلئے ان کے استعمال کا تعلق ہے تو اس کا بھی جواب یہی ہے کہ نہ ایسا رسول اللہ نے کیا نہ ہی صحابہ ؓ نے حالانکہ ان کو شدید حاجت بھی تھی، لہذا یہ اس بات پر دلالت کر رہا ہے کہ دین کی نصرت یا احوال کی تبدیلی کیلئے یہ راستہ نہیں اپنانا چاہئیے، کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ اللہ تعالی دین کی نصرت کیلئے انہیں مسخر کر دیتے ہیں لیکن اللہ تعالی کی عام سنت یہی رہی ہے کہ  اس دین کی قوت اورنصرت کیلئے عام طور پر بشری قوت انسانوں کی محنت اور طاقت کو استعمال میں لایا گیا ہے، ہم پر واجب یہی ہے کہ جو ہمارے بس میں ہے اسے ہم دین کی نصرت کیلئے لگائیں اور یہ بات ہمارے علم میں رہے کہ اللہ ہی اصل مددگار ہے اور وہ اپنی جماعت کو غلبہ دے کر رہے گا۔


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64745 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64682 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56848 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54737 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51971 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46290 )

مواد مقترحة

1104. Dire
1131. Dire:
2698. MasterCard
2755. Bulu Bangkai
3114. ZAKAT UTANG
3343. Aurat Wanita
3379. Edit foto
3400. Hukum Pijat
4114. هام
4118. شك
4124. صلاة
4125. فتوى
4127. ..
4135. مناسك
4141. البيع
4157. الصيام
4162. الصيام
4163. الطلاق
4249. توحید
4250. توحید
4290. خمس
4291. نمار
4293. Internet
4294. good deed
4338. جنیان
4348. زکات
4355. گناه
4358. Facesitting
4363. نيه
4367. qodYbxgt
4368. vN26j0Fc
4369. FM7iEqzm
4370. LmIMY3mq
4371. OFo58ypb
4372. 2ZVovpdo
4373. RgfNjume
4374. HKxH5d7a
4375. zGqETNzy
4376. nPf8aVTm
4388. set|set&set
4391. set|set&set
4394. set|set&set
4401. set|set&set
4406. set|set&set
4411. set|set&set
4416. set|set&set
4420. set|set&set
4430. set|set&set
4439. set|set&set
4448. 1
4449. '"()
4450. 1
4451. '"()
4452. 1
4453. '"()
4454. 1
4455. '"()
4456. 1
4457. '"()
4458. 1
4459. '"()
4460. 1
4461. '"()
4462. 1
4463. '"()
4464. 1
4465. '"()
4466. 1
4467. '"()
4478. )
4479. !(()&&!|*|*|
4481. )
4482. !(()&&!|*|*|
4485. )
4486. !(()&&!|*|*|
4488. )
4489. !(()&&!|*|*|
4492. )
4493. !(()&&!|*|*|
4495. )
4497. !(()&&!|*|*|
4499. )
4501. !(()&&!|*|*|
4503. )
4504. !(()&&!|*|*|
4507. )
4508. !(()&&!|*|*|
4510. )
4512. !(()&&!|*|*|
4638. '"
4639. '"
4640. '"
4641. '"
4642. '"
4643. '"
4644. '"
4645. '"
4646. '"
4647. '"
4650. Mr._9475
4653. Mr._9408
4656. Mr._9059
4659. Mr._9304
4662. Mr._9091
4665. Mr._9336
4668. Mr._9146
4671. Mr._9993
4674. Mr._9497
4677. Mr._9257
4678. 1'"
4679. @@68YkC
4680. JyI=
4682. 1'"
4683. @@9GTzF
4684. JyI=
4686. 1'"
4687. @@PbzTx
4688. JyI=
4690. 1'"
4691. @@fV7uq
4692. JyI=
4694. 1'"
4695. @@dTiw0
4696. JyI=
4698. 1'"
4699. @@BowAv
4700. JyI=
4702. 1'"
4703. @@CqQMr
4704. JyI=
4706. 1'"
4707. @@KafvQ
4708. JyI=
4710. 1'"
4711. @@UXxx1
4712. JyI=
4714. 1'"
4715. @@7c7Bx
4716. JyI=
4720. -1 OR 3*2
4724. -1 OR 3*2
4728. -1' OR 3*2
4732. -1' OR 3*2
4736. -1" OR 3*2
4747. -1 OR 3*2
4751. -1 OR 3*2
4755. -1' OR 3*2
4759. -1' OR 3*2
4763. -1" OR 3*2
4774. -1 OR 3*2
4778. -1 OR 3*2
4782. -1' OR 3*2
4786. -1' OR 3*2
4790. -1" OR 3*2
4801. -1 OR 3*2
4805. -1 OR 3*2
4809. -1' OR 3*2
4813. -1' OR 3*2
4817. -1" OR 3*2
4828. -1 OR 3*2
4832. -1 OR 3*2
4836. -1' OR 3*2
4840. -1' OR 3*2
4844. -1" OR 3*2
4856. -1 OR 3*2
4860. -1 OR 3*2
4866. -1' OR 3*2
4870. -1' OR 3*2
4874. -1" OR 3*2
4885. -1 OR 3*2
4889. -1 OR 3*2
4893. -1' OR 3*2
4897. -1' OR 3*2
4901. -1" OR 3*2
4912. -1 OR 3*2
4916. -1 OR 3*2
4920. -1' OR 3*2
4924. -1' OR 3*2
4928. -1" OR 3*2
4939. -1 OR 3*2
4943. -1 OR 3*2
4947. -1' OR 3*2
4951. -1' OR 3*2
4955. -1" OR 3*2
4966. -1 OR 3*2
4970. -1 OR 3*2
4974. -1' OR 3*2
4978. -1' OR 3*2
4982. -1" OR 3*2
4998. /etc/passwd
5004. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5028. /etc/passwd
5034. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5058. /etc/passwd
5064. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5088. /etc/passwd
5094. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5118. /etc/passwd
5124. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5148. /etc/passwd
5154. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5178. /etc/passwd
5184. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5208. /etc/passwd
5214. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5238. /etc/passwd
5244. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5268. /etc/passwd
5274. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5292. Ifrad hijad
5298. الزواج
5307. سؤلين
5308. حديث
5309. الصلاة
5320. ميراث
5322. مطاعم
5323. حكم
5324. الأجرة
5332. سؤلين
5348. سؤال
5358. حلم
5373. خاص
5374. حكم
5376. الطلاق
5377. الطلاق
5393. مال
5396. الشباب
5397. عمره
5415. الرياض
5416. الطلاق
5417. الغسل
5418. حكم

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف