کیا شہداء کے جسموں کو زمین نہیں کھاتی؟
هل أجساد الشهداء لا تأكلها الأرض؟
کیا شہداء کے جسموں کو زمین نہیں کھاتی؟
هل أجساد الشهداء لا تأكلها الأرض؟
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:
اس بارے میں نبیﷺسے کچھ ثابت نہیں ، اصل اس میں یہ ہے جس بارے میں احادیث بھی وارد ہوئی ہیں کہ زمین انبیاء کے علاوہ تمام انسانوں کے اجسام کو کھا جاتی ہے، سنن نسائی (۱۳۷۴) اور ابن ماج ہ(۱۰۸۵) میں ابو الاشعث عن اوس بن اوس ؓ کے طریق سے حدیث مروی ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: ((اللہ نے زمین پر حرام کیا ہے کہ انبیاء کے جسموں کو کھائے)) یہ اس بات پر دلالت کر رہی ہے کہ جسموں میں اصل تو یہ ہے کہ وہ محلول ہو جاتے ہیں اور زمین انہیں کھا جاتی ہے، اس پر بخاری (۴۸۱۴) اور مسلم (۲۹۵۵) میں مذکور حدیث بھی دلالت کر رہی ہے جو کہ اعمش عن ابی صالح عن ابی ہریرہ ؓ کے طریق سے مروی ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: ((ہر بنی آدم کو مٹی کھا جاتی ہے سوائے عجب الذنب کے، روز قیامت اسی سے دوبارہ مخلوق کو بنایا جائے گا))، اہل علم کی ایک جماعت نے انبیاء کے ساتھ شہداء کو بھی شامل کیا ہے اور بعض نے اس مؤذن کو بھی جو احتساب رکھتا ہو، ان اضافات کی کوئی دلیل تو نہیں ہے لیکن واقعات اس بات پر گواہ ہیں کہ لوگوں میں سے بعض ایسے ہوتے ہیں جن کے جسموں کو زمین نہیں کھاتی یہ معاملہ بعض شہداء، صلحاء اور کچھ اور لوگوں کے ساتھ دیکھنے میں آیا ہے لیکن یہ معلوم ہونا چاہئیے کہ محض اسی بنیاد پر بندے کے نیک صالح ہونے یا اس کی استقامت پر استدلال نہیں کیا جا سکتا بالکل ایسے ہی جیسے اس صورتحال کے نہ ہونے کی وجہ سے اس کے صالح اور استقامت والا نہ ہو نیت پر استدلال نہیں کیا جا سکتا، بس اصل تو یہی ہے کہ زمین بنی نوع انسان کا جسم کھا جاتی ہے