ماہانہ قسطوں میں زکوٰۃ اداکرنے کا کیا حکم ہے؟
إخراج الزكاة على دفعات شهرية
ماہانہ قسطوں میں زکوٰۃ اداکرنے کا کیا حکم ہے؟
إخراج الزكاة على دفعات شهرية
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
اس مسئلہ میں دو اقوال ہیں:
پہلا قول: جمہور علماء کے نزدیک اس طرح زکوٰۃ نکالنا جائز نہیں ہے ، بلکہ فوراََ زکوٰۃ نکالنا واجب ہے ، تاہم انہوں نے دن آدھے دن کی تاخیر میں اجازت دی ہے ۔
دوسرا قول: انصاف میں امام احمدؒ کے نزدیک تاخیر اور قسطوں میں زکوٰۃ ادا کرنا جائز ہے بایں صورت کہ اپنے رشتہ دار کو ہر ماہ زکوٰۃ دے ۔
اور دوسرا قول کافی زیرِ غور ہے یعنی ضرورت اور مصلحت کے پیشِ نظر تاخیر جائز ہے اور اس میں ارشاد باری تعالیٰ سے بھی استدلال کیا جاسکتا ہے: ﴿اور بے وقوفوں کو اپنے اموال نہ دیا کرو﴾ {النسااء: ۵}۔
اور جمہور کے قول کے ساتھ پرامن و مرتب مخرج کسی فقیر کی وکالت یا اخراج میں جلدی کرنا ہے بایں صورت کہ کسی فقیر کو تنخواہوں کی شکل میں ہر ماہ آئندہ سال کے لئے اپنی زکوٰۃ دے دے