یہاں ایک عورت ہے وہ ایک مرتبہ نیند سے جاگنے کے بعد تھوڑی سی ہلی جس کی وجہ سے اس کے پانچ مہینوں کا حمل ساقط ہوگیا، ڈاکٹر نے بھی اسے یہی سبب بتایا اب اس پر کیا کفارہ آئے گا؟
تمغطت فسقط الجنين فما الحكم؟
یہاں ایک عورت ہے وہ ایک مرتبہ نیند سے جاگنے کے بعد تھوڑی سی ہلی جس کی وجہ سے اس کے پانچ مہینوں کا حمل ساقط ہوگیا، ڈاکٹر نے بھی اسے یہی سبب بتایا اب اس پر کیا کفارہ آئے گا؟
تمغطت فسقط الجنين فما الحكم؟
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
اگر وہ عام روٹین کے اعتبارسے ہلی ہے اور اس کا ارادہ اسقاط حمل کا نہ تھا تو پھر اہل علم کے صحیح قول کے مطابق اس پر کوئی کفارہ نہیں ہے ، اس لئے کہ ہر عام طور پر کرنے والی حرکت کی وجہ سے اگر حمل ساقط ہوجائے تو پھر عورت پر کچھ نہیں آتا۔ واللہ أعلم
آپ کا بھائی/
خالد المصلح
04/09/1424هـ