اگر میں اپنی طرف سے کسی دوسرے شخص کو کسی غریب مسلمان ملک میں وکیل بنالوں کہ وہ میری طرف سے قربانی کرے اور اس کو اپنے غریب فقراء پر صدقہ کروں تو کیا مجھ پر اور میر ے وکیل کے لئے بالوں کا نہ کاٹنا واجب ہے ؟
التوكيل في الأضحية
اگر میں اپنی طرف سے کسی دوسرے شخص کو کسی غریب مسلمان ملک میں وکیل بنالوں کہ وہ میری طرف سے قربانی کرے اور اس کو اپنے غریب فقراء پر صدقہ کروں تو کیا مجھ پر اور میر ے وکیل کے لئے بالوں کا نہ کاٹنا واجب ہے ؟
التوكيل في الأضحية
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
یہ حکم قربانی والے کے ساتھ متعلق ہے نہ کہ وکیل کے ساتھ ۔