جنابِ مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میرا سوال یہ ہے کہ دوسرے غیر اسلامی ممالک سے منگوائے ہوئے گوشت کو کھانے کا کیا حکم ہے؟
اللحوم المستوردة من بلاد غير إسلامية
جنابِ مآب السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! میرا سوال یہ ہے کہ دوسرے غیر اسلامی ممالک سے منگوائے ہوئے گوشت کو کھانے کا کیا حکم ہے؟
اللحوم المستوردة من بلاد غير إسلامية
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
وہ گوشت جو مسلمانوں کے بازاروں میں بکتا ہے اور ان کو کھایا جاتا ہے اور اس کے بارے میں پوچھ تاچھ نہیں ہوتی ، آپ ﷺسے جب پوچھا گیا تو انہوں نے ارشاد فرمایا: کچھ لوگ ہمارے پاس گوشت لے کر آتے ہیں ، اور وہ کفر کے قریب ہیں ، اب ہمیں یہ شک رہتا ہے کہ پتہ نہیں انہوں نے اس پر تسمیہ پڑھا ہے یا نہیں۔ لہٰذا اس صورت میں ہمیں وہ گوشت کھانا چاہئے؟ یہ سن کر اللہ کے رسول ﷺنے ارشاد فرمایا: "تم لوگ اس پر کلمہ پڑھ کر کھا لیا کرو"۔
البتہ اگر کسی کو یہ بالکل یقین ہوجائے کہ یہ مردار ہے یا خنزیر ہے یا چُرایا ہوا ہے تو پھر اس کے لئے اس کا کھانا حلال نہیں ہے ، اور اگر ان چیزوں سے خالی ہو تو پھر آپ کو اس کی چھان بین اور جانچ پڑتال میں نہیں پڑنا چاہئے کہ پتہ نہیں اس گوشت پر اللہ کا نام لیا گیا ہے یا نہیں؟
اور اگر آپ شک اور تذبذب کا شکار ہو جائیں کہ پتہ نہیں یہ حلال ہے بھی کہ نہیں تو پھر اس میں اصل یہی ہے کہ یہ حرام ہے ، باقی مسلمانوں کے بازاروں میں جو بیچا جاتا ہے تو وہ عام طور پر حلال ہوتا ہے ۔
اسی پرہمارے شیخ محمد بن عثیمین ؒ کا فتوی ہے ، اور اس کے پوچھنے والے پر اس کی بار بار تاکید کرتا ہے ۔
باقی اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔
آپ کا بھائی/
أ.د.خالد المصلح
5 / 3 / 1430 هـ