حمد و ثناء اور سلام کے بعد۔۔۔۔
جب یہ متحقق ہوجائے کہ عائن نے واقعی کوئی چیز تلف کردی ہے تو اس کے بارے میں اہل علم کے دو قول ہیں:
پہلا قول : عائن ضمان ادا کرے گا، یہ مالکیہ میں سے ایک بہت بڑی فقہاء کی جماعت کا مذہب ہے ، ان حضرات نے تو یہاں تک کہا ہے کہ اگر کوئی کسی شخص کو قتل کرتا ہے اسکی آنکھ کی وجہ سے تو پھر اس پر قصاص یا دیت آئے گی۔
دوسرا قول : عائن پر ضمان نہیں آئے گا، یہ شوافع کا مذہب ہے، وہ کہتے ہیں کہ عائن کو قتل نہیں کیا جائے گا، اور اسی طرح اس پر قصاص اور دیت بھی نہیں آئے گی، اس لئے کہ آنکھ کی وجہ سے کسی کو قتل کرنا ایک غیر منضبط امر ہے ، دوسری بات یہ کہ عائن کی طرف سے ایسا کوئی فعل سرزد نہیں ہوا جو ضمان کو واجب کر دے ، اس لئے اس معاملہ میں تو صرف حسد ہے۔
شوافع کا قول زیادہ قرین قیاس اور أقرب الی الصواب ہے ، خاص کر وہ قول جو قصاص کے متعلق ہے۔
واللہ أعلم
آپ کا بھائی/
أ.د.خالد المصلح
10/1 /1428هـ