×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / سونا چاندی کے ذریعہ بطورِ آجل سودی اقسام کی بیع میں مسئلہ

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

جناب مآب میری آپ سے گزارش ہے کہ میرے اس سوال کا جواب تفصیل سے دیں اس لئے کہ آج کل کے دور کے اعتبار سے اس کے جواب جاننے کی مجھے بھی اشد ضرورت ہے اور باقی دوستوں کو بھی ، اللہ تعالیٰ آپ کو بے حد جزائے خیرعطا فرمائے اور آپ کے علم وعمل سے سب کو نفع پہنچائے۔ اگرسود ان متعین اقسام میں واقع ہو جن کی تحدید احادیث مبارکہ نے کی ہے جیسا کہ (سونا، چاندی، کھجور، گندم، جو، نمک اور کشمش) اب اگر ایک ہی جنس میں مثلا کھجور میں مختلف انواع ہوں تو پھر زیادتی اور ادھار دونوں جائز نہیں ہیں، اور اگر جنس مختلف ہو مثلا کھجور اور جو تو اس صورت میں زیادتی جائز ہے اور ادھار ناجائز ، اور اگر سودی جنس کو بغیر سودی جنس کے بیچا جائے تو اس صورت میں زیادتی اور ادھار دونوں جائز ہیں ۔ جیسا کہ اہل علم نے علت کو سودی اجناس میں علت کو ذکر کیا ہے جو سونا چاندی میں وزن ہے اور باقی چیزوں میں کیل اور طعم ہے ، اب سوال یہ ہے کہ اس کے ذریعہ اب ہر کھائے جانے والی چیز جس میں کیل اور وزن ممکن ہے تو یہ ان اقسام میں داخل ہوگی جن میں سود ہوتا ہے ، جیسا کہ تیل، دودھ، چاول، بریڈ اور بعض پھل اور سبزیاں؟ اور لوہے کا وزن بھی ممکن ہے تو کیا اس کو بھی سونا چاندی پر قیاس کیا جائے گا؟ اور ان سوالات سے مقصود یہ ہے کہ اگر یہ چیزیں اس قسم میں سے ہوں جن میں ادھار کا سود چلتا ہے تو کیا بیع آجل کے ذریعہ خریدنے والی چیزیں بھی ادھار کا سود ہوں گی ؟ اور خاص کر بہت سے لوگ اپنی بہت ساری گھر کی ضروریات کی چیزیں پرچون کی دکان سے بطور آجل کے خریدتے ہیں اور پیمنٹ کی ادائیگی مہینے کے شروع میں کرتے ہیں ، اور پرچون کی دکانوں کی اقسام بہت ہیں جن میں پنیر، دودھ، فائن آٹا، بریڈ اور چاول وغیرہ ملتا ہے، اور لوگوں کو اس سے روکنے میں ان کے لئے بہت بڑا حرج اور مشقت ہے خاص کر ان لوگوں کے لئے اس میں مشقت ہے جن کی آمدنی محدود اور تنخواہیں تھوڑی ہیں ، کیا اس میں لوگوں پر حرام کے لئے وسعت نہیں ہوگی؟ اور کس طرح اس بارے میں پتہ چلے گا کہ اس کا خریدنا جائز ہے اور اس کا خریدنا جائز نہیں ہے، اس لئے کہ بہت ساری خریدی گئی چیزیں ان مطعومات میں سے ہیں جن کا کیل بھی ہوتا ہے اور وزن بھی ۔ اسی طرح تجارتی منڈیوں والے گھی اور چاول وغیرہ اپنا سودا تھوک ریٹ پر خریدتے ہیں جس کی قیمت وہ بعد میں دیتے ہیں ، تو کیا ان کا یہ عمل مشروع ہے؟ اور ان تجارتی منڈیوں والوں کے لئے اس سے نکلنے کا کیا راستہ ہے جن کے پاس مارکیٹ کی روانگی نہ ہوں؟ ازراہ کرم آپ اس کی بھی وضاحت فرمائیں کہ ان حالات میں سودی اور غیر سودی چیزوں کا کیسے پتہ چلے گا؟ اور اس صورت کے ساتھ پرچون کی دکانوں سے ماہانہ پیمنٹ کے اعتبار سے خریدنے کا کیا حکم ہے؟ نیز بیع آجل کے ذریعہ ایک تاجر کا تھوک پر سودا خریدنے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر لوہے کی خرید و فروخت ہاتھ در ہاتھ نہ ہو تو کیا سونا چاندی کی طرح لوہا بھی عدم جواز کے حکم میں داخل ہے؟ مسألة في بيع الأصناف الربوية بالنقدين آجلا

تاريخ النشر:الجمعة 13 شوال 1438 هـ - الجمعة 7 يوليو 2017 م | المشاهدات:2862

جنابِ مآب میری آپ سے گزارش ہے کہ میرے اس سوال کا جواب تفصیل سے دیں اس لئے کہ آج کل کے دور کے اعتبار سے اس کے جواب جاننے کی مجھے بھی اشد ضرورت ہے اور باقی دوستوں کو بھی ، اللہ تعالیٰ آپ کو بے حد جزائے خیرعطا فرمائے اور آپ کے علم وعمل سے سب کو نفع پہنچائے۔ اگرسُود ان متعین اقسام میں واقع ہو جن کی تحدید احادیث مبارکہ نے کی ہے جیسا کہ (سونا، چاندی، کھجور، گندم، جَو، نمک اور کشمش) اب اگر ایک ہی جنس میں مثلا کھجور میں مختلف انواع ہوں تو پھر زیادتی اور ادھار دونوں جائز نہیں ہیں، اور اگر جنس مختلف ہو مثلا کھجور اور جَو تو اس صورت میں زیادتی جائز ہے اور ادھار ناجائز ، اور اگر سودی جنس کو بغیر سودی جنس کے بیچا جائے تو اس صورت میں زیادتی اور ادھار دونوں جائز ہیں ۔ جیسا کہ اہل علم نے علت کو سودی اجناس میں علت کو ذکر کیا ہے جو سونا چاندی میں وزن ہے اور باقی چیزوں میں کیل اور طعم ہے ، اب سوال یہ ہے کہ اس کے ذریعہ اب ہر کھائے جانے والی چیز جس میں کیل اور وزن ممکن ہے تو یہ ان اقسام میں داخل ہوگی جن میں سود ہوتا ہے ، جیسا کہ تیل، دودھ، چاول، بریڈ اور بعض پھل اور سبزیاں؟ اور لوہے کا وزن بھی ممکن ہے تو کیا اس کو بھی سونا چاندی پر قیاس کیا جائے گا؟ اور ان سوالات سے مقصود یہ ہے کہ اگر یہ چیزیں اس قسم میں سے ہوں جن میں ادھار کا سود چلتا ہے تو کیا بیعِ آجل کے ذریعہ خریدنے والی چیزیں بھی ادھار کا سود ہوں گی ؟ اور خاص کر بہت سے لوگ اپنی بہت ساری گھر کی ضروریات کی چیزیں پرچون کی دکان سے بطور آجل کے خریدتے ہیں اور پیمنٹ کی ادائیگی مہینے کے شروع میں کرتے ہیں ، اور پرچون کی دکانوں کی اقسام بہت ہیں جن میں پنیر، دودھ، فائن آٹا، بریڈ اور چاول وغیرہ ملتا ہے، اور لوگوں کو اس سے روکنے میں ان کے لئے بہت بڑا حرج اور مشقت ہے خاص کر ان لوگوں کے لئے اس میں مشقت ہے جن کی آمدنی محدود اور تنخواہیں تھوڑی ہیں ، کیا اس میں لوگوں پر حرام کے لئے وسعت نہیں ہوگی؟ اور کس طرح اس بارے میں پتہ چلے گا کہ اس کا خریدنا جائز ہے اور اس کا خریدنا جائز نہیں ہے، اس لئے کہ بہت ساری خریدی گئی چیزیں ان مطعومات میں سے ہیں جن کا کیل بھی ہوتا ہے اور وزن بھی ۔ اسی طرح تجارتی منڈیوں والے گھی اور چاول وغیرہ اپنا سودا تھوک ریٹ پر خریدتے ہیں جس کی قیمت وہ بعد میں دیتے ہیں ، تو کیا ان کا یہ عمل مشروع ہے؟ اور ان تجارتی منڈیوں والوں کے لئے اس سے نکلنے کا کیا راستہ ہے جن کے پاس مارکیٹ کی روانگی نہ ہوں؟ ازراہ کرم آپ اس کی بھی وضاحت فرمائیں کہ ان حالات میں سودی اور غیر سودی چیزوں کا کیسے پتہ چلے گا؟ اور اس صورت کے ساتھ پرچون کی دکانوں سے ماہانہ پیمنٹ کے اعتبار سے خریدنے کا کیا حکم ہے؟ نیز بیعِ آجل کے ذریعہ ایک تاجر کا تھوک پر سودا خریدنے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر لوہے کی خرید و فروخت ہاتھ در ہاتھ نہ ہو تو کیا سونا چاندی کی طرح لوہا بھی عدمِ جواز کے حکم میں داخل ہے؟

مسألة في بيع الأصناف الربوية بالنقدين آجلاً

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

سودی اشیاء کی چار قسمیں ہیں :(کھجور ، جَو ، گندم ، نمک) نقدین یعنی سونا چاندی اور جس کا حکم سود میں ہو تو بالاجماع جائز ہے ، اور اس میں کوئی اختلاف نہیں ۔

اور جس کی ادھار بیع جائز نہیں ہے ، وہ سودی کا اس سود کے عوض بیچنا ہے جو علتِ ربا میں اس کے موافق ہو جیسا کہ اگر گندم کو کھجور کے بدلہ بیچا جائے ، یا جو کو نمک کے بدلہ بیچا جائے یا سونے کو چاندی کے عوض بیچا جائے تو قبضہ ضروری ہے ۔

البتہ ربا کے ان چار اقسام میں سونا یا چاندی کے بدلہ اگر بیچا جائے تو اس میں بغیر کسی اختلاف کے اجل جائز ہے۔

اور جہاں تک لوہے کی بات ہے تو صحیح قول کے مطابق اس کی بیع جائز ہے اس لئے کہ وہ نہ تو سونا ہے اور نہ ہی چاندی۔

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

11/11/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64746 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64683 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56849 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54739 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51973 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46291 )

مواد مقترحة

1104. Dire
1131. Dire:
2698. MasterCard
2755. Bulu Bangkai
3114. ZAKAT UTANG
3343. Aurat Wanita
3379. Edit foto
3400. Hukum Pijat
4110. هام
4114. شك
4120. صلاة
4121. فتوى
4123. ..
4131. مناسك
4137. البيع
4149. الصيام
4154. الصيام
4155. الطلاق
4204. توحید
4205. توحید
4245. خمس
4246. نمار
4248. Internet
4249. good deed
4293. جنیان
4303. زکات
4310. گناه
4313. Facesitting
4318. نيه
4322. qodYbxgt
4323. vN26j0Fc
4324. FM7iEqzm
4325. LmIMY3mq
4326. OFo58ypb
4327. 2ZVovpdo
4328. RgfNjume
4329. HKxH5d7a
4330. zGqETNzy
4331. nPf8aVTm
4343. set|set&set
4346. set|set&set
4349. set|set&set
4356. set|set&set
4361. set|set&set
4366. set|set&set
4371. set|set&set
4375. set|set&set
4385. set|set&set
4394. set|set&set
4403. 1
4404. '"()
4405. 1
4406. '"()
4407. 1
4408. '"()
4409. 1
4410. '"()
4411. 1
4412. '"()
4413. 1
4414. '"()
4415. 1
4416. '"()
4417. 1
4418. '"()
4419. 1
4420. '"()
4421. 1
4422. '"()
4433. )
4434. !(()&&!|*|*|
4436. )
4437. !(()&&!|*|*|
4440. )
4441. !(()&&!|*|*|
4443. )
4444. !(()&&!|*|*|
4447. )
4448. !(()&&!|*|*|
4450. )
4452. !(()&&!|*|*|
4454. )
4456. !(()&&!|*|*|
4458. )
4459. !(()&&!|*|*|
4462. )
4463. !(()&&!|*|*|
4465. )
4467. !(()&&!|*|*|
4593. '"
4594. '"
4595. '"
4596. '"
4597. '"
4598. '"
4599. '"
4600. '"
4601. '"
4602. '"
4605. Mr._9475
4608. Mr._9408
4611. Mr._9059
4614. Mr._9304
4617. Mr._9091
4620. Mr._9336
4623. Mr._9146
4626. Mr._9993
4629. Mr._9497
4632. Mr._9257
4633. 1'"
4634. @@68YkC
4635. JyI=
4637. 1'"
4638. @@9GTzF
4639. JyI=
4641. 1'"
4642. @@PbzTx
4643. JyI=
4645. 1'"
4646. @@fV7uq
4647. JyI=
4649. 1'"
4650. @@dTiw0
4651. JyI=
4653. 1'"
4654. @@BowAv
4655. JyI=
4657. 1'"
4658. @@CqQMr
4659. JyI=
4661. 1'"
4662. @@KafvQ
4663. JyI=
4665. 1'"
4666. @@UXxx1
4667. JyI=
4669. 1'"
4670. @@7c7Bx
4671. JyI=
4675. -1 OR 3*2
4679. -1 OR 3*2
4683. -1' OR 3*2
4687. -1' OR 3*2
4691. -1" OR 3*2
4702. -1 OR 3*2
4706. -1 OR 3*2
4710. -1' OR 3*2
4714. -1' OR 3*2
4718. -1" OR 3*2
4729. -1 OR 3*2
4733. -1 OR 3*2
4737. -1' OR 3*2
4741. -1' OR 3*2
4745. -1" OR 3*2
4756. -1 OR 3*2
4760. -1 OR 3*2
4764. -1' OR 3*2
4768. -1' OR 3*2
4772. -1" OR 3*2
4783. -1 OR 3*2
4787. -1 OR 3*2
4791. -1' OR 3*2
4795. -1' OR 3*2
4799. -1" OR 3*2
4811. -1 OR 3*2
4815. -1 OR 3*2
4821. -1' OR 3*2
4825. -1' OR 3*2
4829. -1" OR 3*2
4840. -1 OR 3*2
4844. -1 OR 3*2
4848. -1' OR 3*2
4852. -1' OR 3*2
4856. -1" OR 3*2
4867. -1 OR 3*2
4871. -1 OR 3*2
4875. -1' OR 3*2
4879. -1' OR 3*2
4883. -1" OR 3*2
4894. -1 OR 3*2
4898. -1 OR 3*2
4902. -1' OR 3*2
4906. -1' OR 3*2
4910. -1" OR 3*2
4921. -1 OR 3*2
4925. -1 OR 3*2
4929. -1' OR 3*2
4933. -1' OR 3*2
4937. -1" OR 3*2
4953. /etc/passwd
4959. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4983. /etc/passwd
4989. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5013. /etc/passwd
5019. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5043. /etc/passwd
5049. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5073. /etc/passwd
5079. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5103. /etc/passwd
5109. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5133. /etc/passwd
5139. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5163. /etc/passwd
5169. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5193. /etc/passwd
5199. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5223. /etc/passwd
5229. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5247. Ifrad hijad
5253. الزواج
5262. سؤلين
5263. حديث
5264. الصلاة
5275. ميراث
5277. مطاعم
5278. حكم
5279. الأجرة
5287. سؤلين
5303. سؤال
5313. حلم
5328. خاص
5329. حكم
5331. الطلاق
5332. الطلاق
5348. مال
5351. الشباب
5352. عمره
5370. الرياض
5371. الطلاق
5372. الغسل
5373. حكم

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف