×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / مارکیٹنگ کا یہ طریقہ ممنوع ہے

مشاركة هذه الفقرة Facebook Twitter AddThis

ہم ایک کاروباری کمپنی ہیں اور قانونی ضابطوں کے مطابق جائز پراڈکٹس بیچتے ہیں ، اور پرافٹ کے وقت اس کمپنی کے دو طریقے ہیں: پہلاطریقہ: ماہانہ مالی دائرہ کار۔ دوسرا طریقہ: سالانہ مالی دائرہ کار۔ پس ماہانہ مالی اجلاس کے وقت حاصل شدہ پرافٹ کے ایک حصہ سے شاپنگ کرنے والوں میں سے ہر شاپنگ کرنے والے کو چھ سو ریال کے بقدر کچھ تحفے تحائف اور انعامات دئیے جاتے ہیں ، اور سالانہ مالی دورہ مکمل ہونے کے وقت یہ کمپنی اپنے خاص پرافٹ سے ہر شاپنگ کرنے والے کو ایک آخری تحفہ اور انعام دیتی ہے جس کی قیمت پانچ ہزار سعودی ریال سے اوپر ہوتی ہے، اور یہ سب کچھ اپنے پروڈکٹس کو فروغ دینے کے لئے کیا جاتا ہے تاکہ اس کمپنی سے زیادہ سے زیادہ خریداری ہو ۔ جناب یہاں ایک بات ضرور پیش نظر رہے کہ کمپنی جو تحفے تحائف تقسیم کرتی ہے تو یہ نہ تو شراکت داری ہے اور نہ ہی ان شاپنگ کرنے والوں کے لئے سرمایہ کاری استحقاق بلکہ یہ تو محض کچھ تحفے تحائف اور انعامات ہیں جو کمپنی اپنے خاص منافع سے شاپنگ کرنے والوں کو بطور عزت افزائی ، اپنے سودا کو فروغ دینے اور پروڈکٹس کی خریداری میں رغبت دلانے کیلئے ہے۔ پیچھے مذکورمسئلہ کی بنیاد پر میں یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ کمپنی ان انعامات اور تحفوں پر ایسا کوئی لینے والے سسٹم پر عمل نہیں کرتی جو کسی دھوکہ کا سبب بنے بلکہ ہر شاپنگ کرنے والا کمپنی کی طرف سے ماہانہ اور سالانہ پروگرام میں تقسیم کردہ تحفے تحائف اور انعامات کا حقدار ہوتا ہے، یہ بات بھی آپ کے علم میں ہونی چاہئے کہ یہ کمپنی بروکریج نظام (کمیشن) کے تحت کام کرتی ہے اور وصول کنندہ کے لئے شاپنگ کی شرط نہیں لگائی جاتی ، دوسرے معنوں میں آپ یوں سمجھیں کہ اگر شاپنگ نہ کرنے والا شخص دوسرے وصول کردہ شاپنگ کرنے والوں کو لے آتا ہے تو ان حاضر کردہ شاپنگ کرنے والوں میں سے ہر ایک کے بدلے اس کو پچھتر ریال ملتے ہیں جو وصولی کی وجہ سے اس کا حق ہوتا ہے۔ اب اللہ آپ کی حفاظت فرمائے ہمارا سوال یہ ہے کہ اس کام کا کیا حکم ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ سے امت کو نفع پہنچائے اور راہ خیر کی طرف اسی طرح آپ کو گامزن رکھے طريقة التسويق هذه محرمة

تاريخ النشر:الجمعة 13 شوال 1438 هـ - الجمعة 7 يوليو 2017 م | المشاهدات:2108
- Aa +

ہم ایک کاروباری کمپنی ہیں اور قانونی ضابطوں کے مطابق جائز پراڈکٹس بیچتے ہیں ، اور پرافٹ کے وقت اس کمپنی کے دو طریقے ہیں: پہلاطریقہ: ماہانہ مالی دائرہ کار۔ دوسرا طریقہ: سالانہ مالی دائرہ کار۔ پس ماہانہ مالی اجلاس کے وقت حاصل شدہ پرافٹ کے ایک حصہ سے شاپنگ کرنے والوں میں سے ہر شاپنگ کرنے والے کو چھ سو ریال کے بقدر کچھ تحفے تحائف اور انعامات دئیے جاتے ہیں ، اور سالانہ مالی دورہ مکمل ہونے کے وقت یہ کمپنی اپنے خاص پرافٹ سے ہر شاپنگ کرنے والے کو ایک آخری تحفہ اور انعام دیتی ہے جس کی قیمت پانچ ہزار سعودی ریال سے اوپر ہوتی ہے، اور یہ سب کچھ اپنے پروڈکٹس کو فروغ دینے کے لئے کیا جاتا ہے تاکہ اس کمپنی سے زیادہ سے زیادہ خریداری ہو ۔ جناب یہاں ایک بات ضرور پیشِ نظر رہے کہ کمپنی جو تحفے تحائف تقسیم کرتی ہے تو یہ نہ تو شراکت داری ہے اور نہ ہی ان شاپنگ کرنے والوں کے لئے سرمایہ کاری استحقاق بلکہ یہ تو محض کچھ تحفے تحائف اور انعامات ہیں جو کمپنی اپنے خاص منافع سے شاپنگ کرنے والوں کو بطورِ عزت افزائی ، اپنے سودا کو فروغ دینے اور پروڈکٹس کی خریداری میں رغبت دلانے کیلئے ہے۔ پیچھے مذکورمسئلہ کی بنیاد پر میں یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ کمپنی ان انعامات اور تحفوں پر ایسا کوئی لینے والے سسٹم پر عمل نہیں کرتی جو کسی دھوکہ کا سبب بنے بلکہ ہر شاپنگ کرنے والا کمپنی کی طرف سے ماہانہ اور سالانہ پروگرام میں تقسیم کردہ تحفے تحائف اور انعامات کا حقدار ہوتا ہے، یہ بات بھی آپ کے علم میں ہونی چاہئے کہ یہ کمپنی بروکریج نظام (کمیشن) کے تحت کام کرتی ہے اور وصول کنندہ کے لئے شاپنگ کی شرط نہیں لگائی جاتی ، دوسرے معنوں میں آپ یوں سمجھیں کہ اگر شاپنگ نہ کرنے والا شخص دوسرے وصول کردہ شاپنگ کرنے والوں کو لے آتا ہے تو ان حاضر کردہ شاپنگ کرنے والوں میں سے ہر ایک کے بدلے اس کو پچھتر ریال ملتے ہیں جو وصولی کی وجہ سے اس کا حق ہوتا ہے۔ اب اللہ آپ کی حفاظت فرمائے ہمارا سوال یہ ہے کہ اس کام کا کیا حکم ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ سے امت کو نفع پہنچائے اور راہِ خیر کی طرف اسی طرح آپ کو گامزن رکھے

طريقة التسويق هذه محرمة

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

شاپنگ کے جس طریقہ کے بارے میں آپ نے پوچھا ہے وہ جائز نہیں ہے اس لئے کہ اس معاملہ میں اس نقد انعام کی حقیقت یہ ہے کہ یہ اس مبیع کا حصہ ہے جس پر عقد ہوا ہے ، بایں صورت کہ گاہک رقم تو خریداری کے وقت خرچ کرتا ہے تاکہ اسے مطلوبہ سامان ملے جبکہ انعام اسے ماہانہ یا سالانہ پروگرام کے بعد ملتا ہے، اور خریداری میں رغبت دلانے کے لئے یہ طریقہ کار استعمال کرنا سود کی دو قسموں پر مشتمل ہے: (۱) ربا الفضل (زیادتی کا سود)  (۲) ربا النسیئۃ (ادھار کا سود)۔

ربا الفضل تو اس لئے ہے کہ گاہک نے اپنے سامان کو خریدنے کے لئے پانچ سو ریال اس لئے خرچ کئے تاکہ اپنے سامان کے ساتھ چھ سو کا نقد انعام بھی حاصل کرے جو دونوں اجلاس کے پورا ہونے کے بعد پانچ ہزار ریال سے اوپر ہوجاتے ہیں۔

اور ربا النسئیۃ اس لئے ہے کہ اس ماہانہ اور سالانہ اجلاسوں کے پورا ہونے سے ان مالی انعامات پر قبضہ کرنے میں تاخیر ہوتی ہے ، اور جمہور علماء کا تو اس بارے میں بھی حرمت کا مذہب ہے کہ گاہک مثلا نقد ریال خرچ کرے تاکہ ان کے ذریعہ ایسا سامان حاصل کرے جس کے ساتھ نقد ریال ہوں ، تو اس مذکورہ بالا صورت میں تو حرمت بدرجہ أولیٰ ہوگی کیونکہ اس میں انعاما ت دینے میں تاخیر کی جاتی ہے ، لہٰذا اس کی حرمت کے بارے میں علماء کا کوئی اختلاف نہیں ہے یعنی یہ سراسر حرام ہے ، اور اس سے مسئلہ کے حکم میں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ ان نقد اموال کو تحفے تحائف یا انعامات کا نام دیں ، کیونکہ حقیقت میں ان نقد مالی اجلاسوں کے بعد گاہک کے لئے عقد میں اس کی شرط لگائی جاتی ہے ، اس لئے اس قسم کے طریقوں سے بچنا اور سامان کی خریداری میں رغبت دلانے کے لئے کوئی اور طریقہ کار واجب اور ضروری ہے ۔

اللہ تعالیٰ آپ میں برکت عطاء فرمائے اور آپ کو سیدھی راہ سلجھائے۔

آپ کا بھائی/

خالد المصلح

25/10/1424هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات130349 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات64746 )
7. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات64683 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات56849 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55846 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات54739 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات51973 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات46291 )

مواد مقترحة

1104. Dire
1131. Dire:
2698. MasterCard
2755. Bulu Bangkai
3114. ZAKAT UTANG
3343. Aurat Wanita
3379. Edit foto
3400. Hukum Pijat
4110. هام
4114. شك
4120. صلاة
4121. فتوى
4123. ..
4131. مناسك
4137. البيع
4149. الصيام
4154. الصيام
4155. الطلاق
4204. توحید
4205. توحید
4245. خمس
4246. نمار
4248. Internet
4249. good deed
4293. جنیان
4303. زکات
4310. گناه
4313. Facesitting
4318. نيه
4322. qodYbxgt
4323. vN26j0Fc
4324. FM7iEqzm
4325. LmIMY3mq
4326. OFo58ypb
4327. 2ZVovpdo
4328. RgfNjume
4329. HKxH5d7a
4330. zGqETNzy
4331. nPf8aVTm
4343. set|set&set
4346. set|set&set
4349. set|set&set
4356. set|set&set
4361. set|set&set
4366. set|set&set
4371. set|set&set
4375. set|set&set
4385. set|set&set
4394. set|set&set
4403. 1
4404. '"()
4405. 1
4406. '"()
4407. 1
4408. '"()
4409. 1
4410. '"()
4411. 1
4412. '"()
4413. 1
4414. '"()
4415. 1
4416. '"()
4417. 1
4418. '"()
4419. 1
4420. '"()
4421. 1
4422. '"()
4433. )
4434. !(()&&!|*|*|
4436. )
4437. !(()&&!|*|*|
4440. )
4441. !(()&&!|*|*|
4443. )
4444. !(()&&!|*|*|
4447. )
4448. !(()&&!|*|*|
4450. )
4452. !(()&&!|*|*|
4454. )
4456. !(()&&!|*|*|
4458. )
4459. !(()&&!|*|*|
4462. )
4463. !(()&&!|*|*|
4465. )
4467. !(()&&!|*|*|
4593. '"
4594. '"
4595. '"
4596. '"
4597. '"
4598. '"
4599. '"
4600. '"
4601. '"
4602. '"
4605. Mr._9475
4608. Mr._9408
4611. Mr._9059
4614. Mr._9304
4617. Mr._9091
4620. Mr._9336
4623. Mr._9146
4626. Mr._9993
4629. Mr._9497
4632. Mr._9257
4633. 1'"
4634. @@68YkC
4635. JyI=
4637. 1'"
4638. @@9GTzF
4639. JyI=
4641. 1'"
4642. @@PbzTx
4643. JyI=
4645. 1'"
4646. @@fV7uq
4647. JyI=
4649. 1'"
4650. @@dTiw0
4651. JyI=
4653. 1'"
4654. @@BowAv
4655. JyI=
4657. 1'"
4658. @@CqQMr
4659. JyI=
4661. 1'"
4662. @@KafvQ
4663. JyI=
4665. 1'"
4666. @@UXxx1
4667. JyI=
4669. 1'"
4670. @@7c7Bx
4671. JyI=
4675. -1 OR 3*2
4679. -1 OR 3*2
4683. -1' OR 3*2
4687. -1' OR 3*2
4691. -1" OR 3*2
4702. -1 OR 3*2
4706. -1 OR 3*2
4710. -1' OR 3*2
4714. -1' OR 3*2
4718. -1" OR 3*2
4729. -1 OR 3*2
4733. -1 OR 3*2
4737. -1' OR 3*2
4741. -1' OR 3*2
4745. -1" OR 3*2
4756. -1 OR 3*2
4760. -1 OR 3*2
4764. -1' OR 3*2
4768. -1' OR 3*2
4772. -1" OR 3*2
4783. -1 OR 3*2
4787. -1 OR 3*2
4791. -1' OR 3*2
4795. -1' OR 3*2
4799. -1" OR 3*2
4811. -1 OR 3*2
4815. -1 OR 3*2
4821. -1' OR 3*2
4825. -1' OR 3*2
4829. -1" OR 3*2
4840. -1 OR 3*2
4844. -1 OR 3*2
4848. -1' OR 3*2
4852. -1' OR 3*2
4856. -1" OR 3*2
4867. -1 OR 3*2
4871. -1 OR 3*2
4875. -1' OR 3*2
4879. -1' OR 3*2
4883. -1" OR 3*2
4894. -1 OR 3*2
4898. -1 OR 3*2
4902. -1' OR 3*2
4906. -1' OR 3*2
4910. -1" OR 3*2
4921. -1 OR 3*2
4925. -1 OR 3*2
4929. -1' OR 3*2
4933. -1' OR 3*2
4937. -1" OR 3*2
4953. /etc/passwd
4959. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
4983. /etc/passwd
4989. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5013. /etc/passwd
5019. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5043. /etc/passwd
5049. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5073. /etc/passwd
5079. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5103. /etc/passwd
5109. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5133. /etc/passwd
5139. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5163. /etc/passwd
5169. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5193. /etc/passwd
5199. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5223. /etc/passwd
5229. invalid../../../../../../../../../../etc/passwd/././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././././.
5247. Ifrad hijad
5253. الزواج
5262. سؤلين
5263. حديث
5264. الصلاة
5275. ميراث
5277. مطاعم
5278. حكم
5279. الأجرة
5287. سؤلين
5303. سؤال
5313. حلم
5328. خاص
5329. حكم
5331. الطلاق
5332. الطلاق
5348. مال
5351. الشباب
5352. عمره
5370. الرياض
5371. الطلاق
5372. الغسل
5373. حكم

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف