میں ایک کمپنی میں ملازم ہوں، اور کبھی کبھار کام کے سلسلے میں مجھے ملک سے باہر جانا پڑتا ہے،وہاں پر ہوٹل میں کمرہ لینے کے لئے وہ ویزا کارڈ مانگتے ہیں ، تو کیا میں بینک راجحی سے ویزا کارڈ لے سکتا ہوں؟
بطاقة الائتمان فيزا ماستركارد
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
سوال
میں ایک کمپنی میں ملازم ہوں، اور کبھی کبھار کام کے سلسلے میں مجھے ملک سے باہر جانا پڑتا ہے،وہاں پر ہوٹل میں کمرہ لینے کے لئے وہ ویزا کارڈ مانگتے ہیں ، تو کیا میں بینک راجحی سے ویزا کارڈ لے سکتا ہوں؟
بطاقة الائتمان فيزا ماستركارد
جواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:
ویزا کارڈ لینے میں کوئی حرج نہیں جب تک یہ سود سے پاک ہو، جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ بینک راجحی اور اس طرح کے اور بینک جو اسلامک بینکنگ کے اصولوں پر چلتا ہو ، ان سے ویزا کارڈ لینے میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ یہ لوگ قرضہ بھرنے میں تأخیر کی وجہ سے سود یا زائد پیسے نہیں لیتے، لہٰذا ان کارڈز کے ذریعے ہوٹل میں کمرہ لینا یا شاپنگ وغیرہ کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:
ویزا کارڈ لینے میں کوئی حرج نہیں جب تک یہ سود سے پاک ہو، جہاں تک مجھے معلوم ہے کہ بینک راجحی اور اس طرح کے اور بینک جو اسلامک بینکنگ کے اصولوں پر چلتا ہو ، ان سے ویزا کارڈ لینے میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ یہ لوگ قرضہ بھرنے میں تأخیر کی وجہ سے سود یا زائد پیسے نہیں لیتے، لہٰذا ان کارڈز کے ذریعے ہوٹل میں کمرہ لینا یا شاپنگ وغیرہ کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں