×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / حج و عمرہ / میقات سے بغیر احرام کے گزرنا2

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2847
- Aa +

ایک آدمی اپنے کسی کام سے میقات سے بغیر احرام کے گزر کر جدہ شہر گیا، جبکہ میقات سے گزرتے ہوئے اس کی نیت تھی کہ اپنے کام سے فارغ ہوکر عمرہ ادا کرے گا اور وہ کسی مجبوری کی تحت عمرہ کو کام پر مقدم بھی نہیں کرسکتا تھا ایسے شخص کے لئے شرعیت کا کیا حکم ہے؟

تجاوز الميقات دون الإحرام2

جواب

اما بعد۔

اس کے لئے واجب تھا کہ میقات سے گزرتے ہوئے وہ حالتِ احرام میں گزرتا اور عمرہ ادا کرتا ، اور اگر وہ جدّہ سے احرام باندھ کر عمرہ کرتا ہے تو جمہور علماء کے نزدیک میقات سے بغیر احرام گزرنے کی وجہ سے اس پر دم لازم آتا ہے اور فدیہ میں ایک بکری دینی ہوگی۔ واللہ أعلم بالصواب۔

خالد المصلح

13/ 11 /1424هـ


سب سے زیادہ دیکھا گیا

ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں