حیض کی مدت میں آنے والی پیلاہٹ یا گدلے پن کا کیا حکم ہے ؟
ما هو حكم الصفرة والكدرة في زمن الحيض؟
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
حیض کی مدت میں آنے والی پیلاہٹ یا گدلے پن کا کیا حکم ہے ؟
ما هو حكم الصفرة والكدرة في زمن الحيض؟
جواب
حامداََ ومصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اس مسئلے میں علمائے کرام کے مختلف اقوال ہیں ۔ واللہ أعلم بہتر قول تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ پیلاہٹ اور گدلا پن مطلقاََ حیض نہیں ہیں ۔ جیسا کہ بخاری شریف میں ام عطیہ ؓ کی حدےٖث وارد ہے جس میں وہ فرماتی ہیں کہ:’’ہم پیلاہٹ اور گدلے پن کو کچھ بھی شمار نہیں کرتی تھیں‘‘۔(1) صحيح البخاري : 326
اور ایک دوسری روایت جو ابوداؤد شریف میں منقول ہے اس میں تھوڑی سی زیادتی ہے جس میں وہ فرماتی ہیں کہ :’’ہم طہر کے بعد پیلاہٹ اور گدلے پن کو کچھ بھی شمار نہیں کرتی تھیں ‘‘۔ سنن أبي داود: 307 اور یہ زیادتی بعض اہل علم کے ہاں مقامِ تنقید ہے ۔
جبکہ صحیح قول یہی ہے کہ پیلاہٹ اور گدلا پن حیض نہیں ہے کیونکہ یہ اس گندگی میں شامل نہیں ہے جس کے بارے میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: (ترجمہ) ’’ یہ لوگ تم سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں تم کہہ دو کہ وہ گندگی ہے پس تم [البقرة:222]عورتوں سے حیض کے وقت علیحدگی اختیار کرو‘‘۔