×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / طھارت / دوسرے مہینے میں اگر رحم مادر میں رہنے والا بچہ گرجائے تو کیا میں نماز پڑھوں گی ؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2098
- Aa +

دوسرے مہینے میں رحم مادر میں رہنے والا بچہ ساقط ہوگیاتو میں نماز کے حکم کے بارے میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا حکم ہوگااور ساتھ خون بہت گاڑھا آرہا ہے؟ اور اگر میں نے یہ سوچتے ہوئے کہ میں حائضہ ہوں نماز چھوڑ دی ہو تو مجھ پر قضاء ہوگی یا نہیں ؟

أسقطت جنيناً في الشهر الثاني فهل أصلي؟

جواب

یہ خون حیض کا نہیں ہے اور نہ نفاس کا ہے بلکہ یہ دم فساد ہے اور اس کا کوئی حکم نہیں ہے ۔اور نہ یہ نماز سے منع کرتاہے اور نہ روزہ سے منع کرتاہے بلکہ اس میں تو طہارت کا حکم ہوگاعورت کے لئے۔اور جو نمازیں آپ نے یہ سوچتے ہوئے چھوڑدی ہیں کہ اس خون کی وجہ سے نماز واجب نہیں ہے اس کا تم پر کوئی قضاء نہیں ہے ان نمازوں کا جو گزر گئی ہیں ۔ واللہ أعلم۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

18/06/1425هـ


سب سے زیادہ دیکھا گیا

ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں