×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / طھارت / وضومیں تسمیہ تخلیل اور تکرار کے متعلق سوالات

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2274
- Aa +

اگرمیں وضو کے ابتداء میں بسم اللہ پڑھنابھول جاؤ تو کیا میں وضو کے درمیان پڑھ سکتا ہوں اور جو انگلیوں کے تخلیل سے متعلق ہے تو ا س سے ہاتھوں کی انگلیاں مراد ہے یا پیروں کی ۔ اور کیا رسول اللہ ﷺ سے وارد ہے کہ انہوں نے وضو کو ایک مرتبہ کیا ہے یا دو مرتبہ کیا ہے ۔ یا آپﷺ نے ہمیشہ تین مرتبہ عضو کو دھویا ہے ہر وضو میں

أسئلة حول التسمية والتخليل والتكرار في الوضوء

جواب

امابعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آہپکے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ:

پہلے سوال کا جواب: اگر آپ وضو کی ابتداء میں بسملہ کو بھول جاؤ تو وضو کے درمیان مشروع نہیں ہے کیونکہ اس کا محل وضو کی ابتداء ہے ۔

دوسرے سوال کا جواب: ہاتھوں اور پیروں دونوں کا تخلیل کرنا سنت ہے ۔

تیسر ے سوال کا جواب: حدیث میں وار دہے کہ آپنے ایک مرتبہ بھی وضو کیا ہے ، دو مرتبہ بھی اور تین مرتبہ بھی۔ اور بعض اعضاء کو دو مرتبہ دھویا ہے اور بعض اعضاء کو تین تین مرتبہ دھویا ہے ایک ہی وضو میں ۔

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

18/12/1424هـ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں