×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / کیا حاملہ عورت کے لئے رمضان کے روزے افطار کرنا جائز ہے؟

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:1972
- Aa +

کیا حاملہ عورت کے لئے رمضان کے روزے افطار کرنا جائز ہے؟

هل يجوز للحامل أن تفطر في رمضان؟

جواب

 

اما بعد۔۔۔

اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ

اگر حاملہ کے لئے کمزوری کی یا بچے کی ڈر کی وجہ سے روزہ مشکل ہوجائے تو اس کے لئے روزہ افطارکرنا جائز ہے اور یہ اللہ کے اس قول کےعموم میں داخل ہوجاتی ہے: (اور اگر کوئی شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کر لے)(البقرۃ:۱۸۴)۔

پس جب بچےکو جنم دے تو رمضان میں سے جتنے روزوں کی افطار کرچکی تھی اتنے دنوں کی قضاءکرے گی۔ چاہے اسے اپنے پرڈرہو یا اس کے پیٹ کے اندر جو بچہ ہے اس پر۔

اورباقی رہا یہ کہ بعض علماء یہ فرماتے ہیں کہ اگر اس کواپنے بچے کا ڈر ہو تو یہ مسکینوں کو کھانا کھلائے گی تو صحیح یہی ہے کہ اس پرکھانا کھلانا نہیں ہے بلکہ صرف روزہ رکھنا ہے۔


سب سے زیادہ دیکھا گیا

ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں