×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / ایام بیض (ہر مہینے کی ۱۳،۱۴،۱۵ تأریخ) کے روزے رکھنے کی حکمت

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:3675
- Aa +

اسلامی مہینوں کی ۱۳،۱۴،۱۵ تأریخ جنہیں ایام بیض کہا جاتا ہے، ان دنوں میں روزہ رکھنے کی کیا حکمت ہے؟

الحكمة من صيام أيام البيض

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

ایام بیض کے روزوے مشروع ہونے میں حکمت یہ ہے کہ امت زیادہ سے زیادہ نیک عمل کر کے زیادہ سے زیادہ خیر حاصل کر سکے جو کہ عظیم اجر کا باعث بنے، ان دنوں کے روزوں کی علت کے بارے میں یہ بھی کہا گیا ہے: کہ یہ اللہ تعالی کا شکر ادا کرنے کا طریقہ ہے کہ اس نے لوگوں کے نفع سے بھر پور چاند کو ان دنوں میں کمال روشنی عطا فرمائی، ایک قول یہ بھی ہے: کہ یہ اس وجہ سے ہے کہ چاند کے پورا ہونے پر خون انسان کی رگوں میں تیز دوڑنے لگتا ہے تو روزے کو مشروع کیا گیا ہے تاکہ شیطان پر دائرہ تنگ کیا جا سکے کیونکہ وہ انسان کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے جیسا کہ بخاری (۲۰۳۸) اور مسلم(۲۱۷۴) میں زہری عن علی بن حسین عن صفیہؓ کے طری سے مروہ ہے کہ نبی نے فرمایا: ((شیطان انسان کی رگوں میں ایسے ہی دوڑتا ہے جیسے خون دوڑتا ہے))، واللہ اعلم۔

آپ کا بھائی

خالد المصلح

23/03/1425هـ


سب سے زیادہ دیکھا گیا

ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں