×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / ​زکوٰۃ / قربانی کے جانور خریدنے میں زکوٰۃ کامال خرچ کرنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:2083
- Aa +

کیا کسی ایسے شخص کو زکوٰۃ کا مال دینا جائز ہے جس سے وہ اپنے لئے قربانی کا جانور خریدے؟

صرف الزكاة في شراء الأضحية

جواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الہٰی آپ کے سوال کا جواب درج ذیل ہے:

زکوٰۃ کے مصارف کو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں کچھ اس طرح بیان فرمایا ہے:  ’’بیشک صدقات صرف فقراء ، مساکین ، ان کو وصول کرنے والوں ، نئے اسلام لانے والوں کی دلجوئی ، غلامو ں ، قرضداروں ، اللہ کی راہ میں چلنے والوں اور اور راہ گیر مسافروں کے لئے ہے یہ اللہ کی طرف سے فرض ہے اور اللہ بہت علم والا بہت حکمت والا ہے‘‘۔ [التوبۃ: ۶۰] لہٰذا ان کے علاوہ کسی اور کو زکوٰۃ دینا درست نہیں ہے ، اور قربانی جمہور علماء کے نزدیک سنت اور بعض علماء کے نزدیک واجب ہے ، اوران دونوں اقوال کے علاوہ ایک اورقول مشروعیت کا ہے کہ جس کے ساتھ مال ہے اور وہ قربانی پر قادر ہے تو اس کے لئے مشروع ہے ، لہٰذا جو قربانی پر قادر نہیں ہے تو اس کو زکوٰۃ نہ دی جائے کہ اس سے وہ قربانی کرلے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.

×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں