بھائی اور والدین کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟
دفع الزكاة للأخ والوالدين
خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.
پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.
کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.
آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں
شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004
10 بجے سے 1 بجے
خدا آپ کو برکت دیتا ہے
بھائی اور والدین کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟
دفع الزكاة للأخ والوالدين
جواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
بھائی اور والدین کو زکوٰۃ دینا دو شرطوں کی رُو سے جائز ہے:
پہلی شرط یہ کہ وہ بھائی تنگدست و فقیر اور زکوٰۃ کا حقدار ہو۔
دوسری شرط یہ کہ اس پر ان کا نفقہ واجب نہ ہو اس لئے کہ اگر بھائی اور والد پر نفقہ واجب ہو تو پھر ان دونوں کو زکوٰۃ دینا جائزنہیں ہے ۔
اور جس حالت میں بھائی کو نفقہ دینا جائز ہے تو یہ وہ حالت ہے کہ جب وہ نفقہ دینے پر قادر ہو اور اس کا بھائی کا کوئی آل وعیال نہ ہو ، اور وہ اس کا وارث بھی بنتا ہو اگر یہ سب صورتیں ہوں تو پھر اس کو نفقہ دینا واجب ہے