محترم جناب ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔ ہالینڈ کے ایک آدمی نے آپ کو عضو تناسل ختم کروا کر عورت میں تبدیل کروا لیا ہے اور اب وہ ہارمونز کا استعما ل کرتا ہے کہ اس تبدیلی پر برقرار رہ سکے۔ اس شخص کے دل میں اسلام گھر کر گیا ہے لہٰذا اللہ کی توفیق اور اس کی ہدایت سے اس نے اسلام قبول کر لیا ۔ لیکن مردوں نے اسے اپنے ساتھ نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی اورنہ ہی عورتوں کے ساتھ اسے نماز پڑھنے کی اجازت دی جارہی ہے جبکہ یہ بات بھی معلوم ہے کہ وہ جنس کے اعتبار سے عورت کی طرف میلان زیادہ رکھتا ہے نسبت مرد کے اور اب ہمیں اس کو کسی ایک طرف لاحق کرنے میں دشواری کا سامنا کر رہیں ہیں۔ تو آپ سے گزارش ہے کہ اس معاملہ میں ہماری رہنمائی کریں اور جتنا جلد ہو سکے اس بارے میں فتوی صادر فرمائیں۔ اللہ آپ کی عمر میں برکت دے
معاملة مَن غيَّر جنسَه