تراویح اورتہجد کے لئے بعض لوگ رمضان کے آخری عشرہ میں رات کووقت تقسیم کرلیتے ہیں کہ کچھ وقت توتہجد کے لئے مخصوص کردیتےہے اورکچھ وقت میں تراویح پڑھتےہے۔ تو کیا اس کی کوئی اصل ہے؟اورخاص کربعض لوگ تو کسی جگہ یاوقت یاصفت کوخاص کردیتے ہیں جیسےتراویح مختصر پڑھتے ہیں اوروتروں میں طوالت سے کام لیتے ہیں۔حالانکہ میں نےشیخ عطیہ محمد سالم کی کتاب میں پڑھا جس سے یہ اندازہ ہوا کہ یہ ساری اپنی خود ساختہ چیزیں ہیں اس کی کوئی اصل نہیں۔ جیساکہ امام حنبلؒ نےلکھا ہے۔
صفة صلاة التهجد في العشر الأواخر من رمضان