×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / روزہ دار کے لئے خون چڑھانا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:1451
- Aa +

سوال

محترم جناب! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔ مجھے بلڈ کینسر ہے اورکیمیکلز کے ذریعے میرا آپریشن ہوتا ہے اور اس مادے کونکالنے کیلئے ڈاکٹر رگوں کے ذریعے خون گذ ارنے کا کہہ رہے ہیں اورخون کے ساتھ پلازما کا بھی کہہ رہے ہیں کہ کیا یہ سارے کام روزہ کی حالت میں درست ہے ؟

حقن الدم للصائم

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔

اما بعد۔۔۔

یہ بات یقینی ہے کہ اس طرح کا شدید مرض ہو تو روزہ توڑ دینا درست ہے اور افضل یہ ہے کہ روزے کی وجہ سے آپ اپنے کو زیادہ مشقت میں نہ ڈ الے اس لئے اگر بعد میں قضاء رکھنے پر قادر ہو تو قضاء کرلے یا پھر ہر روزہ کے بدلے ایک ایک مسکین کوکھاناکھلالے۔

اور یہ مسئلہ کہ خون چڑھانے کاکیا حکم ہے ؟توچاہے یہ اس مرض کے لئے ہو یا کسی اور بیماری کے لئے ہو، اکثر معاصر علماء کے ہاں اس سے روزہ ٹوٹ جاتاہے کیونکہ خون بدن میں داخل ہورہا ہے اور جس طرح کھانے پینے سے بدن کوتقویت مل جاتی ہے اس طرح یہ بھی بدن کوتقویت پہنچاتاہے ۔

اور علماء کی ایک جماعت یہ کہتی ہے کہ بلڈ چڑھانا روزے کوفاسد نہیں کرتا کیونکہ نہ تویہ کھاناہے ، نہ پینا ہے اور نہ ان کے حکم میں ہے ۔کھانے پینے سے بدن کوتقویت دینا اور اس کے ذریعے غذا کاحصول یہ ان کے مقاصد میں سے صرف ایک مقصد ہے لہذا بغیر کھائے پیئے اس سے روزہ افطار نہیں ہوتا۔

اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس پر بخاری(۱۹۲۲)اورمسلم(۱۱۰۲) میں حضرت عبداللہ بن عمرؓ کی حدیث سے استدلال کرتے ہوکہ جس میں آپ نے صحابہ  ؓکومسلسل بغیر کھائے پیئے روزہ رکھنے سے منع فرمایا۔آپ سے عرض کیا گیا کہ( آپ مسلسل بغیر کھائے پیئے روزہ رکھتے ہیں) تو آپ نے فرمایا:(میرامعاملہ آپ کی طرح نہیں ،مجھے تو کھلایا پلایا جاتا ہے)۔

اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ وہ کھانا پینا نہیں تھا جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے بلکہ یہ اضافی قوت تھی جواللہ تعالی ٰ نبیکوعبادت کی وجہ سے دیا کرتے تھے اور جس کی وجہ آپ کواتنی کھانے پینے کی ضرورت نہ ہوتی ۔لہذا اس کویوں بھی کہاجاسکتا ہے کہ بدن کوقوت کاحاصل ہوجانااور اس کے ذریعے بغیر کھائے پیئے استغناء کاحاصل ہوجاناروزے کونہیں توڑتا ۔

پھر اصول یہ ہے کہ روزے کے فاسدہونے کیلئے کوئی دلیل ہونی چاہئے اور اس پر نہ دلیل ہے،نہ قیاس کہ جس کے ذریعے ہم یہ کہے کہ اس سے روزہ ٹوٹ جاتاہے ۔لہذا اصل یہ ہے کہ بلڈ چڑھانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔واللہ اعلم

آپ کا بھائی

خالد بن عبد الله المصلح

20/09/1428ھ


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں