×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / رمضان میں تیل اور دیگر جلد پر استعمال کرنے والے کریم کے استعمال کا حکم

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:1481
- Aa +

سوال

تیل اور دیگر جلد پر استعمال کرنے والے ٹانک [کریم] کے استعمال کا رمضان میں کیا حکم ہے؟

استعمال الدهون والمرطبات الجلدية في نهار رمضان

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

تیل کا استعمال چاہے علاج کیلئے ہو، مساج کیلئے یا خوبصورتی کیلئے، روزہ دار کیلئے اس میں کوئی حرج نہیں اور نہ ہی یہ ورزے پر اثر انداز ہوتا ہے حتی کہ اگر وہ جلد میں سرایت بھی کر جائے کیونکہ روزہ دار کیلئے ممنوع کھانا اور پینا ہے، اور بدن کے مسام کا تیل میں سے کچھ اجزاء کا جذب کر لینا، چاہے تیل علاج کیلئے ہو، خشکی دور کرنے کیلئے یا خوبصورتی کیلئے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا، وجہ اس کہ یہ ہے کہ یہ نہ تو کھانے میں آتا ہے اور نہ ہی پینے میں، اب اگر ایسے ہی ہے تو روزہ ٹوٹنے کی دلیل کیا ہے؟ اسی وجہ سے روزہ دار کیلئے یہ جائز ہے کہ یہ تیل وغیرہ جسم کے کسی بھی حصے میں استعمال کر لے حتی کے وہ آئل بھی جو ہونٹوں پر خشکی اور پھٹن دور کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں اور یہ فتوی اہل علم کی متعدد لجنات نے صادر کیا ہے جن میں ہمارے شیخ عبد العزیز بن باز بھی شامل ہیں، اور شیخ محمد بن صالح العثیمین ؒ بھی


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں