×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / مسافر کیلئے رمضان کا روزہ چھوڑنا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:1895
- Aa +

سوال

رمضان میں مسافر کیلئے روزہ چھوڑنا کیسا ہے؟

الفطر في رمضان للمسافر

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

سفر ان رخصتوں میں سے ہے جنہیں اللہ تعالی نے روزہ چھوڑنے کی اجازت کا سبب بنایا ہے، اللہ تعالی کا فرمان ہے: ((اور اگر کوئی شخص بیمار ہو یا سفر پر ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کر لے)) [البقرہ:۱۸۵] اور اس سے پچھلی آیت میں فرمایا: ((پھر بھی اگر کوئی شخص بیمار ہو یا سفر پر ہو تو وہ دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کر لے)) [البقرہ:۱۸۴] ۔

باقی رہ جاتا ہے یہ سؤال کہ افضل روزہ رکھنا ہے یا نہ رکھنا؟ تو یہ دونوں صورتیں سنت میں ملتی ہیں، اہل علم کی کتب میں مشہور و معروف احادیث منقول ہیں جو روزہ ترک کرنے اور روزہ رکھنے دونوں کے بارے میں ہیں۔ لیکن میری رائے میں راجح قول یہ ہے کہ اگر روزہ رکھنا مشقت سے خالی ہوتو سفر میں بھی روزہ رکھنا ہی افضل ہے، ہاں اگر مشقت ہو اور رخصت لینا چاہتا ہو تو نبیؐ کا قول موجود ہے کہ حمزہ بن عمرو اسلمیؓ نے جب آپؐ سے سفر میں روزہ کا پوچھا تو فرمایا: (( یہ اللہ کی طرف سے رخصت ہے، تو جو اس پر عمل کرنا چاہے تو بہت اچھے اور جو روزہ رکھے تو اس پر بھی کوئی حرج نہیں)) حدیث صحیح ہے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں