×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

خدا کی سلام، رحمت اور برکتیں.

پیارے اراکین! آج فتوے حاصل کرنے کے قورم مکمل ہو چکا ہے.

کل، خدا تعجب، 6 بجے، نئے فتوے موصول ہوں گے.

آپ فاٹاوا سیکشن تلاش کرسکتے ہیں جو آپ جواب دینا چاہتے ہیں یا براہ راست رابطہ کریں

شیخ ڈاکٹر خالد الاسلام پر اس نمبر پر 00966505147004

10 بجے سے 1 بجے

خدا آپ کو برکت دیتا ہے

فتاوی جات / روزه اور رمضان / رمضان کا روزہ نہیں رکھا اور مہینہ شروع ہونے کے چار دن بعد انتقال کر گیا

اس پیراگراف کا اشتراک کریں WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

مناظر:1696
- Aa +

سوال

ایک مریض جو کہ رمضان کے روزے نہیں رکھ سکا اور مہینہ شروع ہونے کے چار روز بعد انتقال کر گیا تو کیا اس کی طرف سے قضاء کی جائے گی؟

أفطر في رمضان وبعد أربعة أيام من دخول الشهر مات

جواب

حامداََ و مصلیاََ۔۔۔

اما بعد۔۔۔

اللہ کیتوفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں:

یہ مریض جو کہ دوران رمضان ہی چل بسا اس کی طرف سے باقی ایام کی جن کا وہ ادراک نہ کر سکا بغیر کسی شک و شبہہ کے کوئی قضاء نہیں کی جائے گی، اور وہ دن جن جو رمضان میں اس نے پائے تو سہی مگر روزہ نہ رکھ سکا تو اگر تو مرض ایسا تھا کہ شفایاب ہونے کی امید تھی تو اس پر کوئی قضاء نہیں ؛ کیونکہ اس حال میں قضاء کا نہ ہونا اس وجہ سے ہے کہ اسے موقع ہی نہیں مل سکا، وہ اتنے دن زندہ ہی نہیں رہا جن میں وہ قضا کرتا، اب اگر کوئی اس کی طرف سے قضاء کر بھی دے تو کوئی حرج نہیں لیکن یہ کسی پر بھی واجب نہیں اور نہ ہی یہ واجب ہے کہ اس کی طرف سے کھانا کھلائے کیونکہ یہ ایسا مرض تھا جس کی وجہ سے اس کیلئے روزہ نہ رکھنا مباح ہو گیا تھا اور اتنی مدت زندہ نہ رہ سکا کہ اس کی قضاء کرتا۔

اور اگر یہ ایسا مرض تھا جس سے خلاصی کی کوئی امید نہیں تھی تو اس صورت میں اس پر کوئی قضاء تو نہیں تھی البتہ اطعام یعنی کھانا کھلانا لازم تھا اور یہ کھانا کھلانے کی صورت میں کفارہ ہر دن کی طرف سے ہے ، ارشاد باری تعالی ہے((اور جو لوگ اس کی طاقت رکھتے ہوں وہ ایک مسکین کو کھانا کھلا کر(روزے کا) فدیہ ادا کریں)) [البقرہ:۱۸۴] اور حضرت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا: {یہ آیت منسوخ نہیں، یہ تو بوڑھے مرد یا بوڑھی عورت کے بارے میں ہے جو نہ تو روزہ رکھ سکتے ہوں اور نہ ہی قضاء کی استطاعت رکھتے ہوں تو وہ روزہ نہ رکھیں کھانا کھلا دیں} ۔

اور حضرت انسؓ سے صحیح میں مروی ہے کہ جب وہ عمر رسیدہ ہو گئے اور روزے کی طاقت نہ رہی تو وہ ہر ایک دن کی طرف سے ایک مسکین کو کھانا کھلاتے تھے


ملاحظہ شدہ موضوعات

1.
×

کیا آپ واقعی ان اشیاء کو حذف کرنا چاہتے ہیں جو آپ نے ملاحظہ کیا ہے؟

ہاں، حذف کریں