فضیلتِ مآب میرا سوال یہ ہے کہ میرے پاس کچھ مال تھا پھر میرے شوہر نے جب گھر بنانا چاہا تو وہ مال میں نے اس کو دے دیا ، اب مجھے اس بات کا علم نہیں ہے کہ کیا مجھ پر اس مال میں زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں ؟ یہ بات ضرور پیشِ نظر رہے کہ میرے پاس اس کے سوا اور کوئی مال نہیں ہے ، اور میرے میاں وہ مال اب دوبارہ مجھے واپس بھی نہیں کرسکتا اس لئے کہ بالکل تہی دست ہے اس کے پاس مال نہیں ہے ، اور وہ بہت سارے قرضوں تلے دبا ہوا ہے، یہ مال مجھے ترکہ میں ملا تھا جس سے میں نے اس کے باقی قرضے چکا دئیے ، اب مجھے جو مال ترکہ میں ملا ہے کیا اس مال میں مجھ پر زکوٰۃ واجب ہے یا نہیں ؟ اس لئے کہ میرے میاں صاحب فرماتے ہیں کہ وہ جب صاحبِ قدرت ہوا تو وہ قسطوں میں مجھے میرا سارا مال لوٹائے گا، اب مجھے کیا کرنا چاہئے ازراہِ کرم میری رہنمائی فرمائیں۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک زمین قسطوں پر خریدی اور اس کا مالک میں تب بنوں گی جب میں اسکی ساری قسطیں ادا کرو ں گا، یہ قسطیں انشاء اللہ آٹھ سالوں میں پوری ہوں گی ، {اب اللہ آ پ کی حفاظت فرمائے} میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب میں نے یہ زمین قسطوں پر خریدی اور اس کی پہلی قسط ادا کی تو میری نیت یہی تھی کہ جب میں اس کی مالکن بنوں گی تب میں اسے بیچ دوں گی ، کیا اس صورت میں مجھ پر زکوٰۃ آئے گی ؟ ازراہِ کرم مجھے یہ بتائیں کہ کیا دَینِ مؤجّل میں زکوٰۃ واجب ہوتی ہے یا نہیں؟ اللہ آپ کو بہت بہت جزائے خیر عطا فرمائے۔
زكاة الدَّيْن المؤجَّل