صرف جمعہ کے دن روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
صيام الجمعة منفرداً
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
صرف جمعہ کے دن روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
صيام الجمعة منفرداً
الجواب
حامداََ و مصلیاََ۔۔۔
اما بعد۔۔۔
اللہ کی توفیق سے ہم آپ کے سوال کے جواب میں کہتے ہیں کہ
نبیﷺنے صرف جمعہ کے دن کو خاص کرکے روزہ رکھنے سے منع فرمایا۔ جیسا کہ صحیح میں حضرت ابوہریرۃؓ کی حدیث میں ہے: (جمعہ کا دن خاص نہ کرو روزے کے لئے اور نہ اس کی رات قیام کے لئے) نبیﷺنے اس دن کو خاص کرنے سے منع فرمایا اور ایک بار نبیﷺاپنی ایک زوجہ محترمہ کے پاس جمعہ والے دن تشریف لائے اور ان کو روزہ کی حالت میں پایا تو فرمایا: (کیا آپ نے کل روزہ رکھا تھا؟ انہوں نے کہا نہیں۔ آپ ﷺنے ہوچھا کیا آپ آئندہ کل روزہ رکھو گی؟ انہوں نے جواب دیا نہیں۔ تو آپﷺ نے فرمایا: پھر آپ اس روزے کو افطار کریں۔) لہذا نبیﷺنے صرف جمعہ کے دن کے روزے سےمنع فرمایا۔ لیکن علماء فرماتے ہیں کہ یہ روکنا اس وقت ہے کہ جب یہ اکیلا روزہ خاص کرنے کی وجہ سے ہو یعنی روزہ رکھنا جمعہ کا دن ہونے کی وجہ سے ہو اورجہاں تک یہ بات ہے کہ اس وجہ سے روزہ رکھا جائےکہ آج کے دن وہ عمل سے فارغ ہے یا یہ ایسا دن ہو کہ اس میں اس کے لئے روزہ رکھنے میں آسانی ہو اور ایسی کوئی نیت نہ ہو جس کا تعلق اس دن کی تخصیص ہو تواس حالت میں روزہ رکھنا صحیح ہے اور یہ اس نہی کے حکم میں داخل نہیں ہوگا