×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

نموذج طلب الفتوى

لم تنقل الارقام بشكل صحيح

/ / قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا حکم

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟ حكم إعطاء الزكاة للغارمين

المشاهدات:1999

قرضداروں کو زکوٰۃ دینے کا کیا حکم ہے؟

حكم إعطاء الزكاة للغارمين

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:

قرضداروں کو زکوٰۃ دینا جائز ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشادگرامی ہے: ﴿بے شک زکوٰۃ فقراء ، مساکین ، زکوٰۃ پر کام کرنے والوں ، نئے اسلام لانے والوں کی دلجوئی ، غلاموں اور قرضداروں کے لئے ہے ……الخ﴾ {التوبۃ: ۶۰} اور غارمین سے مراد وہ لوگ ہیں جن پر قرضہ ہوتا ہے ، لہٰذا قرضدار کو زکوٰۃ دینا جائز ہے تاکہ وہ اس سے اپنا قرضہ چُکائے ، اگر اس کے پاس اور مال بھی ہو جس سے وہ اپنی ضروریات پوری کرسکتا ہے پھر بھی ان کو زکوٰۃ دینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات132559 )
5. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات66543 )
8. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات66028 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات57615 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات56435 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات56100 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات53590 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات47217 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف