×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / اپنے ذاتی استعمال کے لئے بنائے گئے سونے کے زیورات میں زکوٰۃ

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

میں بچپن سے ہی پہننے کے شوق میں سونے کے گہنے جمع کرتی تھی اور ضرورت کے وقت ان کو بیچنا میرے حاشیۂ خیال پر نہیں گزرتا تھا، اسی طرح میں اسے جمع کرکے پہنتی رہی یہاں تک کہ سونا کافی مقدار میں میرے پاس جمع ہوگیا ، لیکن اب میں اپنے میاں کے ساتھ کہیں سفر پر چلی گئی ہوں اور اپنے گہنے اپنی ماں کے پاس رکھ لئے ہیں اور اب وہ ماں کے پاس پچھلے پانچ سالوں سے ہیں ، اور اس سفر میں اسے استعمال بھی نہیں کر سکتی ، لہٰذا کیا اس پر زکوٰۃ واجب ہے ؟ مصیبت تو یہ ہے کہ مجھے اس کی مقدار کا بھی علم نہیں ہے لیکن نہ وہ زیادہ ہیں اور نہ ہی تھوڑے ، اور مجھے یہ بھی بالکل نہیں معلوم کہ وہ کب سے میرے پاس ہیں لہٰذا میں ان کا حساب کرکے اندازہ نہیں لگا سکتی۔ اب اس گتھی کو کیسے سلجھاؤں ؟ لہٰذا ازراہ کرم پہلے آپ مجھے یہ بتائیں کہ سونے کی زکوٰۃ کی مقدار کیا ہے ؟ دوسرا یہ کہ میرے ان گہنوں پر پچھلے پانچ سالوں کی زکوٰۃ واجب ہے ؟ تیسرا یہ کہ اب مجھے کیا کرنا چاہئے جبکہ نہ تو میں خود سونے کا اندازہ لگا سکتی ہوں اور عمر رسیدگی کی وجہ سے والدہ بھی نہیں بتا سکتی؟ لہٰذا میں کوئی بھی مقدار زکوٰۃ کی نیت سے ادا کرسکتی ہوں؟ اور وہ مقدار کتنی ہونی چاہئے ؟ زكاة الذهب المعد للاستعمال الشخصي

المشاهدات:1666

میں بچپن سے ہی پہننے کے شوق میں سونے کے گہنے جمع کرتی تھی اور ضرورت کے وقت ان کو بیچنا میرے حاشیۂ خیال پر نہیں گزرتا تھا، اسی طرح میں اسے جمع کرکے پہنتی رہی یہاں تک کہ سونا کافی مقدار میں میرے پاس جمع ہوگیا ، لیکن اب میں اپنے میاں کے ساتھ کہیں سفر پر چلی گئی ہوں اور اپنے گہنے اپنی ماں کے پاس رکھ لئے ہیں اور اب وہ ماں کے پاس پچھلے پانچ سالوں سے ہیں ، اور اس سفر میں اسے استعمال بھی نہیں کر سکتی ، لہٰذا کیا اس پر زکوٰۃ واجب ہے ؟ مصیبت تو یہ ہے کہ مجھے اس کی مقدار کا بھی علم نہیں ہے لیکن نہ وہ زیادہ ہیں اور نہ ہی تھوڑے ، اور مجھے یہ بھی بالکل نہیں معلوم کہ وہ کب سے میرے پاس ہیں لہٰذا میں ان کا حساب کرکے اندازہ نہیں لگا سکتی۔ اب اس گُتھی کو کیسے سلجھاؤں ؟ لہٰذا ازراہِ کرم پہلے آپ مجھے یہ بتائیں کہ سونے کی زکوٰۃ کی مقدار کیا ہے ؟ دوسرا یہ کہ میرے ان گہنوں پر پچھلے پانچ سالوں کی زکوٰۃ واجب ہے ؟ تیسرا یہ کہ اب مجھے کیا کرنا چاہئے جبکہ نہ تو میں خود سونے کا اندازہ لگا سکتی ہوں اور عمر رسیدگی کی وجہ سے والدہ بھی نہیں بتا سکتی؟ لہٰذا میں کوئی بھی مقدار زکوٰۃ کی نیت سے ادا کرسکتی ہوں؟ اور وہ مقدار کتنی ہونی چاہئے ؟

زكاة الذهب المعد للاستعمال الشخصي

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

پہلا جواب : سونے میں واجب مقدار عشر میں چوتھائی حصہ ہے ، اور یہ سو فیصد میں ڈھائی فیصد بنتے ہیں ۔

دوسراجواب : زیادہ احتیاط تو اسی میں ہے کہ آپ پچھلے تمام سالوں کی زکوٰۃ ادا کرلیں ، بشرطیکہ وہ سونا زیب و زینت کے لئے ہو، البتہ اگر وہ سونا ذخیرہ اندوزی کے لئے ہو تو پھر بالاتفاق سب کے ہاں اس پر زکوٰۃ واجب ہے ۔ واللہ أعلم

تیسرا جواب : زکوٰۃ نکالنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ زکوٰۃ کے وقت تمام سالوں کے سونے کے گرام کی قیمت لکھیں ، پھر جب آپ واپس لوٹیں تو اس وقت آپ دیکھیں کہ سونے کی مقدار کی کیا شرح ہے اور اس طرح پچھلے تمام سالوں کی زکوٰۃ ادا کرلیں ، اور آپ کے لئے یہ بھی ممکن ہے کہ اپنی والدہ سے یہ طلب کریں کہ وہ اس کا وزن کرے اور سونے کی عالمی قیمت کے اعتبار سے اس کی زکوٰۃ ادا کرلے ۔

اللہ آپ کو توفیق دے


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127574 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62670 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59209 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55710 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55178 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52037 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50021 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45030 )

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف