×
العربية english francais русский Deutsch فارسى اندونيسي اردو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.

الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.

وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.

ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر

على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004

من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا 

بارك الله فيكم

إدارة موقع أ.د خالد المصلح

/ / بوقت ضرورت سود لینا

مشاركة هذه الفقرة WhatsApp Messenger LinkedIn Facebook Twitter Pinterest AddThis

محترم جناب السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ، کیا سود بھی باقی محرمات کے مانند ہے جو ضرورت کے وقت جائز ہوجاتی ہیں ؟ الربا عند الضرورة

المشاهدات:1225

محترم جناب السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ، کیا سود بھی باقی محرمات کے مانند ہے جو ضرورت کے وقت جائز ہوجاتی ہیں ؟

الربا عند الضرورة

الجواب

حمد و ثناء کے بعد۔۔۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ،

سود کی ساری قسمیں (ربا البیوع، ربا القروض)عظیم ترین کبیرہ گناہوں میں سے ہیں، اور اسکی حرمت پر قرآن و حدیث میں بہت سارے دلائل وارد ہوے ہیں ، لہذا اہل اسلام پر ان سب سے بچنا واجب ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: (اے ایمان والو! کئی گنا بڑھا چڑھا کر سود مت کھاؤ، اور اللہ سے ڈرو، تاکہ تمہیں فلاح حاصل ہو۔ آل عمران:  ۱۳۰) ۔ اور اسکے علاوہ بہت سے دلائل وارد ہوئی ہے۔  اور ظاہر تو یہی ہے کہ ربا بھی  باقی محرمات کے مانند ہے ۔ اور علماء مالکیہ،شافعیہ اور اور حنابلہ کی ایک جماعت نے صراحۃ کچھ مسائل ذکر کئے ہے جن میں ضمناََ یہ بات موجود ہے کہ ربا (سود) بھی ضرورت کے وقت جائز ہوجاتا ہے ۔ یا پھر مجبوری کی حالت میں مباح ہوجاتا ہے ۔

لیکن یہ بات  ضروری ہے کہ  اس بارے میں غور کیا جائے کہ سود کا مباح ہونے کے لیے صفت ضرورت اپنی حقیقی معنوں میں پائی جاتی ہو، اور ضرورت وہ کام ہے جس کے بغیر انسان کا کوئی چارہ کار نہ ہو۔

اور ضرورت حرام کام کو صرف دو شرطوں کے ساتھ جائز کرتی ہے:

۱۔  یہ بات طے پائے کہ ضرر کو دور کرنے کے لیے حرام کام کا ارتکاب کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں ہے۔

۲۔  یہ بات طے پائے کہ اس حرام کام کے کرنے سے یہ ضرر دور ہوجائے گا۔

 اور جہاں کوئی شک شبہ واقع ہوجائے کہ کسی مسئلہ میں یہ شروط اور تفصیل پوری طرح  موجود ہے کہ نہیں  تو اصل تو یہی ہے کہ ہر مسئلہ کو اپنے حال پر ہی  چھوڑدیا جائے، اور وہ سود کا ناجائز ہونا ہے۔اے اللہ ہماری رہنمائی فرما اور ہمیں ہمارے شر سے بچا۔

آپ کا بھائی/

أ.د.خالد المصلح

 6 /10 /1426هـ


الاكثر مشاهدة

1. جماع الزوجة في الحمام ( عدد المشاهدات127707 )
6. مداعبة أرداف الزوجة ( عدد المشاهدات62712 )
9. حكم قراءة مواضيع جنسية ( عدد المشاهدات59357 )
11. حکم نزدیکی با همسر از راه مقعد؛ ( عدد المشاهدات55720 )
12. لذت جویی از باسن همسر؛ ( عدد المشاهدات55188 )
13. ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟ ( عدد المشاهدات52094 )
14. الزواج من متحول جنسيًّا ( عدد المشاهدات50046 )
15. حكم استعمال الفكس للصائم ( عدد المشاهدات45055 )

مواد تم زيارتها

التعليقات


×

هل ترغب فعلا بحذف المواد التي تمت زيارتها ؟؟

نعم؛ حذف