میری والدہ نے اپنے بھائیوں کے ساتھ ایک بلڈنگ میں شرکت کی ہے ، اور اب وہ اس بلڈنگ کو تعمیر کرنا چاہتے ہیں تو کیا مرد پر دو عورتوں کی بنسبت ڈبل خرچہ آئے گا، یعنی گھر کی مرمت میں وہ ڈبل پیسہ خرچ کریں گے ؟
إصلاح الملك المشترك يكون على قدر الأنصباء
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
میری والدہ نے اپنے بھائیوں کے ساتھ ایک بلڈنگ میں شرکت کی ہے ، اور اب وہ اس بلڈنگ کو تعمیر کرنا چاہتے ہیں تو کیا مرد پر دو عورتوں کی بنسبت ڈبل خرچہ آئے گا، یعنی گھر کی مرمت میں وہ ڈبل پیسہ خرچ کریں گے ؟
إصلاح الملك المشترك يكون على قدر الأنصباء
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
بتوفیقِ الٰہی آپ کے سوال کا جواب پیشِ خدمت ہے:
کیا آپ کا سوال یہ ہے کہ اگر گھر کی ترمیم و مرمت کی ضرورت پڑ جائے تو مرمت کا خرچہ حصوں کے بقدر آئے گا؟
جواب: جی ہاں ، خرچہ حصوں کے بقدر آئے گا، اگر آپ کی والدہ اس بلڈنگ کے ثلث حصہ کی مالکن ہیں اور ان کے بھائی بھی ثلث حصہ کے مالک ہے تو آپ کی والد اپنے حصہ کے بقدر حصہ ڈالے گی اور اس کا میراث کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ خرچہ صرف حصہ کے بقدر ہوگا، اس لئے اگر ورثاء میں سے کسی عورت نے اپنی بہن کا حصہ خریدا تو یہ اس کے حصہ کو زیادہ کر دے گا، یہاں ہم یہ نہیں کہیں گے کہ آپ وہ رقم ادا کریں جو پہلے تھا بلکہ وہ تو اس رقم کو ادا کریں گی جو ترمیم اور مرمت کے وقت تھا آسان لفظوں میں یوں سمجھیں کہ وہ اپنے ثلث حصہ کے بقدر خرچہ ادا کریں گی ، دو ثلث ، جو کہ حقیقت میں کام کے مطابق ہے ۔