کیا شادی شدہ عور ت اپنے خاوند سے اولاد کو دودھ پلانے کی اجرت کا مطالبہ کر سکتی ہے؟
ھل تستحق الزوجۃ أجرۃ علی ارضاعھا لأولادھا؟
کیا شادی شدہ عور ت اپنے خاوند سے اولاد کو دودھ پلانے کی اجرت کا مطالبہ کر سکتی ہے؟
ھل تستحق الزوجۃ أجرۃ علی ارضاعھا لأولادھا؟
الجواب
جمہور علماء یعنی حنفیہ مالکیہ شافعیہ اور حنابلہ کے نزدیک (جس کو امام ابن تیمیہ ؒ نے بھی اختیار کیا ہے)بیوی کے لئے اپنے خاوند سے اولاد کو دودھ پلانے کی اجرت کا مطالبہ درست نہیں ہے کیونکہ جب تک وہ خاوند کے پاس ہے اس پر اپنی اولاد کو دودھ پلانا واجب ہے، اور اس لئے بھی کہ اللہ تعالیٰ نے ماؤں پر اپنی اولاد کو دودھ پلانا واجب قرار دیا ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اور مائیں اپنی اولاد کو دودھ پلائیں‘‘(البقرہ:۲۳۳)یہاں خبر بمعنیٔ امر ہے، اور اللہ تعالیٰ نے خاوندوں پر اپنی اولاد کا رزق اور لباس واجب قرار دیا ہے، اور یہی نفقہ ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اور باپ پراچھی طرح سے اپنی اولاد کا رزق و لباس فرض ہے‘‘ (البقرہ:۲۳۳) اور یہی اس کا حاصل ہے جب تک وہ خاوند کے پاس ہے۔