کیا لفظ حرام اور لفظ جائز نہیں ہے میں کوئی فرق ہے اس بات کو دیکھتے ہوئے کہ گناہ مختلف ہوتے ہیں؟ یا ان کا ایک ہی مطلب ہے، کیونکہ بعض کا یہ خیال ہے کہ لفظ جائز نہیں ہے ہلکا ہے لفظ حرام کی بنسبت؟
ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
الأعضاء الكرام ! اكتمل اليوم نصاب استقبال الفتاوى.
وغدا إن شاء الله تعالى في تمام السادسة صباحا يتم استقبال الفتاوى الجديدة.
ويمكنكم البحث في قسم الفتوى عما تريد الجواب عنه أو الاتصال المباشر
على الشيخ أ.د خالد المصلح على هذا الرقم 00966505147004
من الساعة العاشرة صباحا إلى الواحدة ظهرا
بارك الله فيكم
إدارة موقع أ.د خالد المصلح
کیا لفظ حرام اور لفظ جائز نہیں ہے میں کوئی فرق ہے اس بات کو دیکھتے ہوئے کہ گناہ مختلف ہوتے ہیں؟ یا ان کا ایک ہی مطلب ہے، کیونکہ بعض کا یہ خیال ہے کہ لفظ جائز نہیں ہے ہلکا ہے لفظ حرام کی بنسبت؟
ما الفرق بين محرَّم ولا يجوز؟
الجواب
حمد و ثناء کے بعد۔۔۔
میں نے اہل علم کا ان دونوں لفظوں یعنی "لا یجوز" اور "حرام" کے استعمال کرنے میں تحقیق کیا ہے، تو مجھے پتا چلا کہ وہ ایسا کوئی فرق نہیں کرتے، کبھی ان کا استعمال حرمت کے بیان کرنے میں کرتے ہیں اور کہتے ہیں: یہ حرام ہے جائز نہیں ہے، یا یہ کہتے ہیں: یہ جائز نہیں ہے حرام ہے، اور کبھی کبھار کسی ایک پر ہی اکتفاء کر لیتے ہیں دوسرے لفظ کی تصریح قریب میں ہی یا دور کرتے ہوئے۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ لفظ یہ جائز نہیں حرمت کا اورفعل پر اثر مرتب نہ ہونے کا فائدہ دیتا ہے کیونکہ جواز کا مطلب نافذ ہونے کا ہوتا ہے، جبکہ لفظ حرام صرف حرمت کا معنی دیتا ہے، واللہ اعلم